مجھے انشورنس کی نوکری کی کمائی کے بارے میں پوچھنا ہے کہ یہ حلال ہوگی یا حرام؟ اگر کسی کا ایکسیڈنٹ ہو گیا ہو، اور اس کو معاوضہ کے طور پر انشورنس کمپنی سے کچھ پیسے ملے ہوں ،اور وہ فوراً نوکری کے قابل نہ ہو ، ایسے میں وہ پیسے جو اس کو انشورنس کمپنی کی طرف سے ملے ہوں ،کیا حلال وجائز ہوں گے ؟ اور کیا وہ ایسے پیسوں کو اپنے کھانے پینے کیلئے اور مذہبی کاموں کیلئے استعمال کر سکتا ہے ،جیسے صدقہ یا مسجد کیلئے ؟ برائے مہربانی تفصیل سے جواب دیں۔
مروّجہ انشورنس پالیسیاں عموماً ربا و قمار پر مشتمل ہوتی ہیں، ان سے منافع لینا تو جائز نہیں ، البتہ پالیسی ہولڈر معاوضہ میں ملی ہوئی رقم میں سے اتنی رقم استعمال کر سکتا ہے، جو اُس نے پالیسی لینے میں یا بصورت پریمیم جمع کی ہو ،اور اس سے زائد رقم کو اپنے استعمال میں لانا جائز نہیں، بلکہ بغیر ثواب کی نیت کے کسی مستحقِ زکوٰۃ کو صدقہ کرنا ضروری ہے۔
کما قال الله تعالى: ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا﴾ (البقرة: 275) ۔
وقال الله تعالى أیضاً: ﴿وَإِنْ تُبْتُمْ فَلَكُمْ رُءُوسُ أَمْوَالِكُمْ لَا تَظْلِمُونَ وَلَا تُظْلَمُونَ﴾ (البقرة: 279)۔
كما قال الله تعالیٰ: ﴿يٰا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنَّمَا الْخَمْرُ وَالْمَيْسِرُ وَالْأَنْصَابُ وَالْأَزْلَامُ رِجْسٌ مِنْ عَمَلِ الشَّيْطَانِ فَاجْتَنِبُوه لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ (المائدة 90)۔
ملازمین کیلئے انہی کی تنخواہوں میں، انشورنس کمپنی سے کوئی پالیسی لینا
یونیکوڈ انشورنس یا بیمہ پالیسی 0