السلام علیکم !
کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام تکافل کے بارے میں آیا یہ جائز ہے یا نا جائز ؟اگر جائز ہے ،تو کن وجوہ سے تفصیلی فتوی ارسال کریں، بندہ مشکور ہو گا اور دعاگو رہے گا ۔ از طرف ’’داؤد فیملی تکافل‘‘۔
تکافل کمپنیاں مروّجہ انشورنس کا جائز متبادل بن کر سامنے آئی ہیں،اور ان کے اصول و ضوابط بنیادی طور پر قمار اور غرر سے پاک ہونے کی وجہ سے درست ہیں ۔ تاہم ”داؤد فیملی تکافل کمپنی“ کے طریقہ کار کی پوری تفصیل ہمارے پاس نہیں، البتہ ”پاک قطر فیملی تکافل کمپنی“ کے ذریعہ پالیسی لینے میں کوئی حرج نہیں، نیز اس سلسلہ میں مزید تفصیل کیلئے ”تکافل کی شرعی حیثیت “،( مؤلفہ ڈاکٹر مولانا عصمت اللہ رفیق دارالافتاء دارالعلوم کراچی) کا مطالعہ مفید رہیگا، اور اگر داؤد فیملی تکافل کمپنی کے طریقہ کار کی پوری تفصیل لکھ کر بھیج دی جائے، تو اس پر بھی غور کیا جاسکتا ہے۔
ملازمین کیلئے انہی کی تنخواہوں میں، انشورنس کمپنی سے کوئی پالیسی لینا
یونیکوڈ انشورنس یا بیمہ پالیسی 0