اگر کوئی شخص اپنے بیوی کو بیچ رہا ہوں، تو یہ شخص شریعت کے رو سے کس درجے کا گہنگار ہوگا ؟
کسی بھی آزاد آدمی کو دوسرے کے ہاتھ فروخت کرنا شرعاً ناجائز اور حرام ہونے کے ساتھ انسانیت کی بھی تذلیل اور انتہائی درجہ دیّوثی ہے، پھر بیوی کو اگر طلاق کے بغیر فروخت کیا جاتا ہو تو یہ دوسرا گناہ ہے، ایک تو آزاد انسان کو بیچنے کا اور دوسرا اپنی منکوحہ بیوی کو دوسرے کو زنا و بدکاری کیلئے پیش کرنے کا، اس لئے اس سے احتراز لازم ہے۔ بصورتِ دیگر اس کے عزیز رشتہ داروں اور اہلِ علاقہ کو چاہیئے کہ ایسے شخص کو سمجھائیں اور باز نہ آنے کی صورت میں ایسے دیّوث اور بے غیرت شخص کے خلاف قانونی چارہ جوئی کریں ۔
کمافي صحيح البخاري: (باب إثم من باع حرا) حدثني بشر بن مرحوم حدثنا يحيى بن سليم عن إسماعيل بن أمية عن سعيد بن أبي سعيد عن أبي هريرة رضي الله عنه : عن النبي صلى الله عليه و سلم قال (قال الله ثلاثة أنا خصمهم يوم القيامة رجل أعطى بي ثم غدر ورجل باع حرا فأكل ثمنه ورجل استأجر أجيرا فاستوفى منه ولم يعطه أجره ) (2/ 776) ۔
رکشہ کمپنی والے کو ایڈوانس پیمنٹ دے کر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا/ پلاٹوں کی تعیین اور فائلوں سے قبل ایڈوانس پیمنٹ دینے کی صورت میں قیمت میں رعایت کرنا
یونیکوڈ خرید و فروخت 1