کیا لائف انشورنس جائز ہے یا نہیں؟ اگر نہیں تو کس وجہ سے؟ اور مفتی تقی عثمانی صاحب نے جو تکافل پالیسی شروع کی ہے ،وہ اور بیمہ پالیسی میں کیا فرق ہے ؟قرآن اور احادیث کی روشنی میں۔
مروجہ انشورنس کمپنیوں کا کاروبار اور ان کے طریقہ کار میں ربا، قمار اور غرر پایا جاتا ہے، اس لئے از خود کوئی پالیسی’’ خواہ وہ صحت سے متعلق ہو یا زندگی وغیرہ سے‘‘ اس کا لینا شرعاً جائز نہیں، اس سے احتراز واجب ہے۔
جبکہ حضرت مولانا مفتی محمد تقی عثمانی صاحب دامت برکاتہم نے ایسا کوئی ادارہ نہیں کھولا، البتہ انشورنس کے متبادل کے طور پر کچھ تکافل کمپنیاں ایسی ہیں، جن کا طریقہ کار شرعی ہے۔
ملازمین کیلئے انہی کی تنخواہوں میں، انشورنس کمپنی سے کوئی پالیسی لینا
یونیکوڈ انشورنس یا بیمہ پالیسی 0