میرا سوال یہ ہے کہ اگر روزہ جان بوجھ کر توڑا جائے،تو کفارے کی طور پر60 روزے یا60 مسکینوں کو کھانا نہ کھلا سکتا ہو یعنی مالی حالت بھی کمزور ہوتو اسکے لیے کفارے کا کیا حکم ہے؟ براہ مہربانی اس کا جواب جلد از جلد دیں بہت شکریہ۔
واضح ہوکہ رمضان کا روزہ عمداً توڑنے کی صورت میں کفارہ اور قضا دونوں لازم ہوتے ہیں،کفارے کی ترتیب یہ ہےکہ دو ماہ کے مسلسل روزے رکھے جائیں،اگر روزے رکھنے کی قدرت نہ ہوتو ساٹھ(60) مسکینوں کو صبح و شام کھانا کھلایا جائے،اسکے علاوہ کوئی اور راستہ نہیں البتہ توبہ واستغفار کرتا رہے ۔
کمافي الشامية : مطلب فى الكفارة (قوله کكفارة المظاهر) مرتبط بقوله وكفر أى مثلها في الترتيب فيعتق أولاً. فإن لم يجد صام شهرين متتابعين فإن لم يستطع أطعم ستين مسكينا اھ (2/412)
شدید تھکن اور چکر آنے کی وجہ سے رمضان کا روزہ توڑنے کا کفارہ ادا کرنا
یونیکوڈ روزے کی قضاء و کفارہ 0