السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! مسئلہ یہ ہے کہ ہمارے یہاں ہر سال عید اور بقرہ عید کی نماز مسجد کے باہر روڈ پر کروائی جاتی ہے جبکہ مسجد میں کافی گنجائش ہے۔
باہر روڈ پر نماز پڑھانے کی وجہ یہ ہے کہ ہماری مسجد کے اطراف میں اہل تشیع، عیسائی اور بریلوی طبقہ کے لوگ رہتے ہیں تاکہ ان کو مسلمانوں کی طاقت کا اندازہ ہو یاد رہے کہ جس روڈ پر نماز پڑھائی جاتی ہے وہ شہر میں داخل ہونے کی مین شاہرہ ہے اس کو نماز کے لیے روکا جاتاہے اور یہ بھی یاد رہے کہ اگر اہل حق اس مین شاہراہ پر نماز نہ پڑھائیں تو قریب ہی بدعتیوں کی مسجد ہے ہوسکتاہے کہ پھر وہ اس میں شاہراہ پر نماز پڑھائے صورت مسئولہ میں از روئے شروع عید اور بقرہ عید کی نماز مسجد سے باہر پڑھنا کیساہے؟
عیدین کی نماز میں مستحب یہ ہے کہ مسجد سے باہر کسی وسیع میدان وغیرہ میں اداء کی جائے تاکہ مسلمانوں کی قوت وشوکت کا اظہار بھی ہو، اس لیے اگر عین شاہراہ کو بند کرنے کی صورت میں آمد ورفت کیلئے بآسانی کوئی متبادل راستہ موجود ہو اور عام لوگوں کو اس سلسلہ میں کوئی زحمت نہ ہو تو ایسی صورت میں روڈ پر بھی نماز پڑھنا جائز اور درست ہے، ورنہ روڈ پر نماز کی بجائے مسجد میں نماز کا اہتمام کیا جائے۔
فی الدر المختار: (ثم خروجہ ماشیًا الی الجبانۃ) وہی المصلی العام۔۔۔۔ (والخروج إلیہا) أی الجبانہ لصلاۃ العید (سنۃ وإن وسعہم المسجد الجامع) ہو الصحیح اھ. (ج:۲ ص:۱۶۹)
بعد نمازِ عیدین، دعا سے متعلق حضرت تھانوی اور حضرت انور شاہ صاحب کے فتاویٰ کے درمیان تعارض
یونیکوڈ عیدین 0عیدین اور نمازِ جمعہ کی جماعت میں شرکت نہ کرنے والےسیکیورٹی اہلکاروں کے لۓ نماز کا حکم
یونیکوڈ عیدین 0