السلام علیکم !
میں یہ پوچھتا ہوں کہ نمازِ جمعہ یا عید کی نماز کے دوران جو سیکیورٹی کے آدمی نماز نہیں پڑھتے، ان کے بارے میں کیا حکمِ شرعی ہے؟ اگر وہ نماز پڑھتے ہیں تو کسی حادثے کا خوف ہے ، اور نہ پڑھیں تو آخرت کی بربادی، ایسے میں ان کو کیا کرنا چاہیۓ؟
اگر واقعۃً سیکیورٹی کا مسئلہ ہو تو سیکیورٹی پر مامور افراد کا جماعت میں شریک نہ ہونا جائز ہے، ایسے لوگوں کو عام فرائض میں جماعت سے قبل یا بعد الگ سے اپنی جماعت قائم کرنی چاہیۓ اور عیدین میں اگر کسی دوسری جگہ جماعت مل جائے تو بہتر ہے، ورنہ وہ معاف شمار ہوں گے۔
في الدر المختار : هذا و إن تنازعوا في الصلاة خلف واحد و إلا فالأفضل أن يصلي بكل طائفة إمام اھ (2/ 187)۔
و في الفتاوى الهندية: و لا تؤخر إلى بعد الغد و الإمام لو صلاها مع الجماعة و فاتت بعض الناس لا يقضيها من فاتته خرج الوقت أو لم يخرج ، هكذا في التبيين. (1/ 152)۔
بعد نمازِ عیدین، دعا سے متعلق حضرت تھانوی اور حضرت انور شاہ صاحب کے فتاویٰ کے درمیان تعارض
یونیکوڈ عیدین 0عیدین اور نمازِ جمعہ کی جماعت میں شرکت نہ کرنے والےسیکیورٹی اہلکاروں کے لۓ نماز کا حکم
یونیکوڈ عیدین 0