میں ایک کمپنی میں انجنیئر کے طور پر کام کرتا ہوں، میں اپنے خام مال کو خریدنے کیلئے کسی کی تلاش میں ہوں ،مجھے ایک سپلائر ملا ہے، جو مجھے کچھ مٹیریل کم قیمت پر دے رہا ہے ،اور اس میں فی آرڈر پر کمیشن بھی دے رہا ہے ، کیا یہ میرے لئے درست ہے؟
اگر سائل کمپنی کی طرف سے مال کی خریداری پر مامور ہو تو وہ کمپنی کا وکیل ہے، اس کے لئے کمپنی سے وہ کمیشن لینا اور کم ریٹ پر لیکر کمپنی سے زیادہ رقم وصول کرنا جائز نہیں، الاّ یہ کہ یہ بات کمپنی کے علم میں ہو ،اور اس کی طرف سے اس کی اجازت بھی ہو ۔
كما في الدر المختار: (وكله بشراء عشرة أرطال لحم بدرهم فاشترى ضعفه بدرهم مما يباع منه عشرة بدرهم لزم الموكل منه عشرة بنصف درهم) خلافا لهما والثلاثة. (5/ 517)۔
وفي حاشية ابن عابدين: (قوله ضعفه) احترز عن الزيادة القليلة كعشرة أرطال ونصف فإنها لازمة للآمر؛ لأنها تدخل بين الوزنين فلا يتحقق حصول الزيادة بحر عن غاية البيان (قوله خلافا لهما) فعندهما يلزمه العشرون بدرهم؛ لأنه فعل المأمور (5/ 517) ۔
رکشہ کمپنی والے کو ایڈوانس پیمنٹ دے کر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا/ پلاٹوں کی تعیین اور فائلوں سے قبل ایڈوانس پیمنٹ دینے کی صورت میں قیمت میں رعایت کرنا
یونیکوڈ خرید و فروخت 1