میں بیس لاکھ روپے کا سونا اپنی بیوی کو ہدیہ کرنا چاہتا ہوں، اس کے لیے قرآن وسنت کی روشنی میں مجھے دستاویزات کی تیاری کے حوالے سے کوئی طریقہ بتادیں۔
سائل اپنی بیوی کو جتنا سونا (گفٹ) کرنا چاہتے ہیں، شرعاً اس کا طریقہ کار یہ ہے کہ گواہوں کی موجودگی میں زبانی اور تحریری ہبہ کے ساتھ ساتھ بیوی کے سپرد کر کے اس پر باقاعدہ مالکانہ قبضہ بھی دیدے، اور وہ اسکو اپنے قبضہ میں لے لیں تاکہ قبضہ (پورا) بھی ہوجائے۔
قال رستم باز: تنعقد الہبۃ بالایجاب والقبول، وتتم بالقبض الکامل؛ لأنہا من التبرعات، والتبرع لا یتم إلا بالقبض (شرح المجلۃ: ۱/ ۴۶۲) واللہ الہادی الی الصواب
عورت کو والدین کی طرف سے ملی ہوئی بھینس اور اس کے بچوں میں کیا سسرال والوں کا حق ہوگا؟
یونیکوڈ ہدیہ 0