(+92) 0317 1118263

گناہ و ناجائز

کیاماں بہن کی گالی دینے والے سے قطع تعلق کیا جا سکتا ہے ؟

فتوی نمبر :
3237
| تاریخ :
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / گناہ و ناجائز

کیاماں بہن کی گالی دینے والے سے قطع تعلق کیا جا سکتا ہے ؟

السلام علیکم! میرا سوال یہ ہے کہ کوئی مسلمان آپ کو ماں کی گالی دے تو کیا اس سے بھی قطع تعلقی ناجائز ہے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

ماں،بہن وغیرہ کی گالی دینا انتہائی درجہ کی قبیح حرکت اور بلاشبہ فسق ہے، اگر متعلقہ شخص باوجود سمجھانے کے باز نہ آئے اور بار بار اس عمل کو دھرائے تو گناہ سے روکنے کے لیے اس سے قطع تعلق ہونے میں بھی کوئی حرج نہیں۔

مأخَذُ الفَتوی

کما فی مشكاة المصابيح : وعن عبد الله بن مسعود قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «سباب المسلم فسوق وقتاله كفر» . متفق عليه(3/ 1356)۔
و فیہ ایضا : وعن أنس وأبي هريرة أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: «المستبان ما قالا فعلى البادئ مالم يعتد المظلوم» . رواه مسلم(3/ 1357)۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
حبیب الرحمن جمیل عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 3237کی تصدیق کریں
0     28
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات