میں نے آپ کے تقریباً فاریکس ٹریڈنگ کے تمام فتوے پڑھے، اُن میں آپ نے لکھا ہے کہ اگر وکیل (اسٹاک بروکر) آپ کیلئے قبضہ کر کے آگے بیچے تو حلال ہوگا ؟ کیا شیئرز کی خرید و فروخت میں (اسٹاک بروکر) کو استعمال کرنے سے یہ حلال ہوگا ؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔
واضح ہو کہ شیئرز نقدی ، مشینری ، بلڈنگ اور زمین وغیرہ مختلف چیزوں کے مجموعہ میں حصہ کا نام ہے ، ان میں کچھ اشیاء تو منقولی ہیں جنہیں خریدار کیلئے قبضہ سے پہلے آگے فروخت کرنا جائز نہیں۔ جیسے مشینری اور تیل وغیرہ، جبکہ کچھ چیزیں غیر منقولی ہیں جنہیں آگے فروخت کرنے کیلئے اُن پر قبضہ شرط نہیں ، بلکہ خریداری کا معاملہ ہونے کے بعد قبضہ سے پہلے بھی ان کا فروخت کرنا جائز ہے ۔ جیسے زمین اور دیگر غیر منقولی اشیاء وغیرہ لہذا شیئرزاگر منقولی اثاثہ جات (مشینری اور تیل وغیرہ) کے ہوں اور انہیں آگے بیچنا مقصود ہو تو اسٹاک ایکسچینج کے عرف میں چونکہ C.D.C کی اطلاع کو ہی قبضہ سمجھا جاتا ہے اور اس کے بعد ہی ان کا قبضہ متحقق ہوتا ہے ،اس لئے ایسے شیئرز کو مذکور اطلاع سے پہلے آگے فروخت کرنا جائز نہیں ۔ البتہ اگر شیئرز صرف غیر منقولی اثاثہ جات (زمین وغیرہ) کی صورت میں ہوں اور اس کا واقعی علم بھی ہو کہ ان شیئرز کے پیچھے محض پراپرٹی وغیرہ یعنی غیر منقولی اشیاء ہیں تو چونکہ آگے فروخت کرنے سے قبل ان شیئرز پر قبضہ ضروری نہیں، بلکہ محض خریدار کی ملک میں آنا کافی ہے ۔ لہذا ایسے شیئر ز خرید نے کے بعد C.D.C کی اطلاع سے پہلے بھی فروخت کیے جا سکتے ہیں۔