(+92) 0317 1118263

گناہ و ناجائز

کمپنیوں میں پیسہ جمع کر کے منافع حاصل کرنے کاحکم

فتوی نمبر :
33872
| تاریخ :
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / گناہ و ناجائز

کمپنیوں میں پیسہ جمع کر کے منافع حاصل کرنے کاحکم

السلام علیکم!
آج کل کمپنیوں میں پیسہ جمع کر کے منافع حاصل کیا جاتا ہے، کیا یہ منافع لینا جائز ہے ،کام نہیں کرتے، لیکن کمپنی ہر مہینے منافع دیتی ہیں۔

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

سائل نے یہ تفصیل نہیں لکھی کہ کس قسم کی کمپنیوں میں اور کن شرائط کیساتھ ایسا ہوتا ہے ؟ اور وہ کمپنیاں کیا کاروبار کرتی ہیں؟ وغیرہ وغیرہ تاہم جن کمپنیوں میں رقم انویسمنٹ کی جاتی ہے ،اگر اصولِ شرع کے موافق کا روبار کرتی ہوں ،اور ان کے کاروبار میں کوئی شرطِ فاسد بھی نہ پائی جاتی ہو ،اور مقرر کردہ شرائط کے تحت معاہدہ کے بعد صاحب مال کو اپنے منافع میں سے طے شدہ فیصد کے اعتبار سے ہر مہینے نفع دیتی ہوں ،تو یہ شرعاً بھی جائز اور درست ہے ۔

مأخَذُ الفَتوی

كما في شرح المجلة: ركن المضاربة الإيجاب والقبول مثلا إذا قال رب المال للمضارب خذ رأس المال مضاربة فاسع والعمل على أن الربع بيننا مناصفة أو ثلثین وثلثا أو قال فولا يفيد معنى المضاربة كقوله خذ هذه الدراهم وجعلها رأس المال والربح بيننا على نسبه كذا مشترك وقبل المضارب تكون المضارية منعقدة اھ (۴/ ۳۲۶) -

واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمد عارف مرزوقی عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 33872کی تصدیق کریں
0     97
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات