لوگ کہتے ہیں کہ نفلی روزہ کی سحری ختم ہونے کا وقت فجر کی اذان سے ایک گھنٹہ پہلے ہے،کیا یہ صحیح ہے؟
روزہ نفلی ہو یا سنت واجب اور فرض اس کی سحری ختم ہونے کا تعلق اذانِ فجر سے نہیں،کیونکہ اذان تو محض اس بات کی علامت ہےکہ صبحِ صادق ہوچکی ہے،اور اس میں عین صبحِ صادق سے تاخیر بھی جائز ہے،جبکہ روزہ رکھنے اور سحری ختم ہونے کی وقت میں تاخیر جائز نہیں،اور وہ وقت عین صبحِ صادق کا وقت ہے۔
کما في القرآن المجيد:کلوا واشربوا حتى يتبين لكم اھيط الابيض من اھيط الاسود (سورة البقرة/الایہ:187)۔
وفي روح المعاني:وهو اول ما يبدو من الفجر الصادق المعترض في الافق قبل انتشاره اھ (2/61) ۔
وفي الدر:(فى وقت مخصوص)وهو الیوم اى الیوم الشرعى من طلوع الفجر الى الغروب اھ (2/371) ۔
کیا محرم الحرام کی طرح باقی ایام میں بھی ایک روزے کے ساتھ دوسرا روزہ ملانا ہوگا؟
یونیکوڈ نفلی روزوں کے احکام 0