کسی مضطر کی جان بچانے کے لئے روزہ دار طبیب کے پاس خون عطیہ کرنے پہنچا،طبیب نے روزہ کی حالت میں خون لینے سے انکار کر دیا،جس کے سبب معطی کو روزہ توڑنا پڑا؟ اب سوال یہ ہے کہ صورتِ مسئولہ میں معطی پر صرف قضا ہے ،یا کفارہ بھی ؟ براہِ کرم توجہ فرمائیں ؟
واضح ہوکہ روزے کی حالت میں خون دینا شرعاً جائز اور درست ہے،اور اس سے روزہ بھی نہیں ٹو ٹتا، چنانچہ طبیب کےخون لینے سے انکار کرنے پر خون دینے والے پرروزہ توڑ دینے کی وجہ سے اس پر قضا اورکفارہ دونوں کے لازم ہے۔(قابلِ غور)
كما في الهندية:ولا بأس بالحجامة ان امن على نفسه الضعف(إلى قوله)والفصد نظير الحجامة،هكذا في المحيط اھ-(1/200) ۔
وفيھا ايضاً:اذا اكل متعمدا ما يتغذى بہ،او يتداوى به يلزمه الكفارة،وهذا اذا كان مما يؤكل للغذاء أو للدواء اھ (1/205)- والله اعلم بالصواب.