اگر کسی لڑکی کو دورانِ اعتکاف ایامِ حیض شروع ہو جائیں،تو کیا کرناچاہیئے؟ تفصیل سے بتادیں،قضا لازمی ہو گی کیا روزے کی طرح ؟ اور قضا کیسے کرنی ہے؟
اعتکاف کے دوران ایامِ حیض شروع ہو جائیں،تو اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے،اور اس کی وجہ سے صرف اسی دن کی قضا لازم ہوتی ہے،جس دن اعتکاف ٹوٹ گیا تھا،پھر اگر ایام دن میں شروع ہوئے ہوں،تو صبحِ صادق سے قبل اعتکاف شروع کرکے غروبِ آفتاب کے بعد ختم کیا جائے،اور اگر رات میں اعتکاف ٹوٹ گیا ہوتو غروبِ آفتاب سے قبل شروع کرکے غروبِ آفتاب کے بعد ختم کیا جائے،نیز قضا اعتکاف میں نفل روزہ بھی رکھنا ضروری ہے، بغیر روزہ کے اعتکاف معتبر نہ ہوگا۔
كما في الدر :لو شرع في المسنون أعني العشر الأواخر بنيته ثم أفسده أن يجب قضاؤه اھ(444/2)۔
وفي بدائع الصنائع:ولو حاضت المرأة في حال الاعتكاف فسد اعتكافها:لأن الحيض ينافي أهلية الاعتكاف لمنافاتها الصوم ولهذا منعت من انعقاد الاعتكاف فتمنع من البقاء اھ (116/2)۔