اگر کسی نے مجبوری کی وجہ سے قرآن پر ہاتھ رکھ کر جھوٹی قسم اُٹھالی تو اس کا کیا کفارہ ہے؟
جھوٹی قسم اٹھانا انتہائی سخت گناہ ہے، یہاں تک کہ کوئی چیز اس کا کفارہ بھی نہیں بن سکتا، سوائے اس کے کہ بصدقِ دل اللہ کے حضور گریہ وزاری کرکے توبہ کیا جائے، اس لئے جھوٹی قسم سے بہر صورت اجتناب لازم ہے۔
کما فی الہدایۃ: قال الأیمان علی ثلاثۃ أضرب الیمین العموس ویمین منعقدۃ ویمین لغو فالغموس ہو الحلف علی أمر ماض یتعمد الکذب فیہ فہذہ الیمین یأثم فیہا صاحبہا لقولہ علیہ الصلوٰۃ والسلام من حلف کاذبا أدخلہ اللہ النار ولا کفارۃ فیہا إلا التوبۃ والاستغفار۔ الخ (ج۲، ص۷۲) واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم
’’اگر میں نے اس کام کو دوبارہ کیا تو میں اللہ اور اس کے رسول کا بڑا دشمن ہوں گا‘‘کہنے کا حکم
یونیکوڈ قسم کا کفارہ 0