ہم انتظامی تربیت دیتے ہیں، اور مشاورت میں بھی مدد کرتے ہیں، کیا ہم اپنی یہ خدمات بینک کو بیچ سکتے ہیں ؟
محض مشورہ دینے کے عوض فیس لینا تو درست نہیں، البتہ اگر سائل اور اس کی ٹیم لوگوں کی تربیت کرتی ہو ، اور اس کیلئے باضابطہ کلاس لی جاتی ہو ، یا اس کیلئے وقت درکار ہوتا ہو تو ایسی صورت میں اپنی انتظامی خدمات کا معاوضہ بینک یا کسی بھی ادارے سے لینا بلاشبہ جائز اور درست ہے۔
كما في النتف في الفتاوى للسغدي: واذا وقعت على وقت معلوم فتجب الاجرة بمضي الوقت ان هو استعمله او لم يستعمله وبمقدار ما مضى من الوقت تجب الاجرة اھ (2/ 559)۔