عید الاضحیٰ کے موقع پر حاجی آدمی مسافر کا حکم رکھتا ہے یا مقیم کا ؟ پھر اس کی اضحیہ کا کیا حکم ہے؟
ایام اضحیہ میں حاجی نے اگر مکہ مکرمہ میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ ٹھہرنے کی نیت کی ہو تو وہ وہاں مقیم شمار ہو گا پھر اگر ایسا شخص صاحب نصاب بھی ہو تو اس پر قربانی واجب ہو گی، ورنہ نہیں۔
كما في غنية الناسك: ذكر فى الأصل أنه لا تجب الأ ضحية على الحاج قال في البدائع ومبسوط السرخسي وأراد بالحاج المسافر وأما أهل مكة فتجب عليه الأضحية وان حجوا اھ (1 / 116)
وفي الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار)
(على حر مسلم مقيم) بمصر أو قرية أو بادية عيني، فلا تجب على حاج مسافر؛ فأما أهل مكة فتلزمهم وإن حجوا، وقيل لا تلزم المحرم اھ (6/ 315)