حلالہ کے بغیر دوبارہ اسی عورت سے شادی کر سکتے ہیں یانہیں میرا مطلب ہے کہ زندگی میں جب بھی پہلی بیوی کے ساتھ دوبارہ شادی کرنی ہو تو پہلے حلالۂ ضروری ہے ؟ ، مہربانی کر کے رہنمائی فرمائیں
واضح ہو کہ شرعاً حلالہ صرف اس وقت لازم ہوتا ہے جب اپنی بیوی کو تینوں طلاقیں دیدی ہوں اور دوبارہ میاں بیوی کی طرح رہنا چاہتے ہوں، لیکن اگر ایک طلاق یا دو طلاقیں دی ہوں اور عدت ختم ہونے کے بعد دوبارہ ایک ساتھ رہنا چاہتے ہوں توحلالہ کرنا شرعا ضروری نہیں ، بلکہ شرعی گواہوں کی موجودگی میں نئے مہر کے تقرر کے ساتھ باقاعدہ ایجاب و قبول کرکے دوبارہ نکاح کرنا ہو گا ، جبکہ اس صورت میں آئندہ کیلئے بقیہ ایک یا دو طلاقوں کا اختیار رہے گا۔
قال تعالى: فان طلقها فلا تحل له من بعدحتى تنكح زوجا غيره ( البقرة الآية :230)
وفي سنن ابي دادود عن عائشة رضي الله عنها قالت: سئل رسول الله ﷺ: عن رجل طلق امراته فتزوجت زوجاغيره فدخل بها ثم طلقها قبل ان يواقعها اتحل لزوجها الأول قالت: قال النبي لا تحل للاول حتى تذوق عسيلة الأخرويذوق عسيلتها (ج 1 ص 323)
وفي الهندية: لا يحل للرجل ان يتزوج حرة طلقها ثلاثا قبل اصابة الزوج الثاني (ج: (ص 111)
حنفی کا تین طلاق دینے کے بعد غیر مقلدین کے فتوی پر عمل کرنے پر اصرارکرنا
یونیکوڈ حلالہ اور طلاق مغلظہ 0