مفتی صاحب نے لاک ڈاؤن میں ایک چھوٹی مسجد میں جمعہ پڑھنے کی اجازت دی،بیس ستمبر میں مسجد شہید ہو گئی ،پھر دوبارہ تعمیر ہو گئی تو کیا اس میں جمعہ قائم کیا جا سکتا ہے؟
مذکور مسجد جو ایک مرتبہ شہید کی گئی تھی، اگر شہر یا قصبہ کے حدود میں واقع ہے تو اس میں دوبارہ تعمیر کے بعد بھی جمعہ و عیدین پڑھنا بلا شبہ جائز ودرست ہے۔
فی الدر: والمتکذ لصلاۃ جنازۃ او عید مسجد فی حق جواز الالقتداء۔ اھ(۱/657)
وفیه ایضا: (قوله وفی القھستانی الخ) تایید للمتن وعبارۃ القھستانی تقع فرضا فی القصبات والقری،الکبیرۃ التی فیھا اسواق قال القاسم:ھذا بلا خلاق اذا اذن الولی او القاضی ببناء المسجد الجامع واداء الجمعۃ لان ھذا محتبھد فیہ فاذا بہ الحکم صار مجمعا علیہ۔اھ(۲/138) واللہ اعلم با صواب!