مفتی صاحب! مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ ہمارا گاؤں شہر سے تقریباً دو کلومیٹر دور ہے، لیکن شہر کا قبرستان ہمارے گاؤں کی آبادی کے اتنا قریب ہے کہ اگر شہر کے قبرستان کے حدود جہاں ختم ہوتی ہیں، وہاں سے پتھر پھینکا جائے تو بہ آسانی گاؤں کے آخر میں ، جو جانوروں کا باڑہ بنا ہوا ہے اس میں گرجائے، اس باڑے کے متصل گاؤں کا قبرستان ہے، اس سے متصل گاؤں کا عید گاہ ہے، اس کے متصل اور سامنے گاؤں کے گھر شروع ہوجاتے ہیں ، تو کیا اس گاؤں میں جمعہ کی نماز پڑھنا درست ہو گا ؟
سائل نے اپنے گاؤں کی مکمل تفصیل بیان نہیں کی کہ مذکور گاؤں کا شہر سے کتنا فاصلہ ہے ، نیز گاؤں کی آبادی کتنی ہے ، مکمل تفصیل کے ساتھ سوال دربارہ ای میل کر دے، اس میں غور کرنے کے بعد حکمِ شرعی سے آگاہ کر دیا جائے گا ، تاہم سائل کو چا ہیۓ کہ کسی قریبی دارالافتاء سے رجوع کرکے یا وہاں کے مقامی علماء سے معلوم کرکے جمعہ کے قیام کا فیصلہ کریں۔