ہم عید کی نمازکے لۓدو جماعتیں کرواتے ہیں، ایک شخص نے پہلی جماعت سے نماز ادا کر لی، تو کیا اب یہ شخص دوسری جماعت کا خطبہ پڑھا سکتا ہے اس حال میں کہ جماعت کوئی اور کرائے۔
خطبہ اور نماز دونوں امور بمنزلہ ایک چیز کے ہیں، اس لئے ایک ہی شخص دونوں امور بجالائے اور اگر کوئی دوسرا خطبہ پڑھنے والا نہ ہو تو اس صورت میں اگر چہ مذکور صورت کی گنجائش معلوم ہوتی ہے، اس لیے کہ ایک ہی آدمی کا دونوں امور انجام دینا شرائط میں سے نہیں، تا ہم بہتر اور اولیٰ یہی ہے کہ ان دونوں عبادات کو ایک ہی شخص کے ادا کرنے کی کوشش کی جائے۔
و في الدر المختار : أنه لا يشترط اتحاد الإمام و الخطيب اھ (2/ 151)-
و فی حاشية ابن عابدين: ولا ينبغي أن يصلي غير الخطيب لأن الجمعة مع الخطبة كشيء واحد فلا ينبغي أن يقيمها اثنان و إن فعل جاز اهـ (2/ 141)-
بعد نمازِ عیدین، دعا سے متعلق حضرت تھانوی اور حضرت انور شاہ صاحب کے فتاویٰ کے درمیان تعارض
یونیکوڈ عیدین 0عیدین اور نمازِ جمعہ کی جماعت میں شرکت نہ کرنے والےسیکیورٹی اہلکاروں کے لۓ نماز کا حکم
یونیکوڈ عیدین 0