جمعہ کے خطبہ کے دوران پہلے خطبے میں ہاتھ باندھ کر اور دوسرے خطبے میں تشہد کی طرح بیٹھنے کا کیاحکم ہے؟
جمعہ کے خطبے کے دوران بیٹھنے کی کوئی خاص کیفیت مقرر نہیں ہے،بلکہ مقصود ادب اور توجہ کے ساتھ بیٹھ کر خطبہ سننا ہے، اس لیے قبلہ رخ یا امام کی طرف متوجہ ہوکر ادب وتہذیب کے دائرے میں رہتے ہوئے کسی بھی طریقےسےبیٹھنا جائز ہے۔ اس لیے سوال میں مذکورطریقہ کار کو سنت یا مستحب اور لازم سمجھنا شرعا درست نہیں،البتہ اگر کوئی شخص ادب کی خاطر سنت یا لازم سمجھے بغیر دو زانو ہوکر بیٹھ جائے، تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں ہے، بلکہ یہ مستحب ہے۔
کما فی الفتاوى الهندية (1/ 147):
"ويستحب للرجل أن يستقبل الخطيب بوجهه هذا إذا كان أمام الإمام، فإن كان عن يمين الإمام أو عن يساره قريباً من الإمام ينحرف إلى الإمام مستعداً للسماع، كذا في الخلاصة".
وفیھا ایضا (1/ 148):
"إذا شهد الرجل عند الخطبة إن شاء جلس محتبياً أو متربعاً أو كما تيسر؛ لأنه ليس بصلاة عملاً وحقيقة، كذا في المضمرات، ويستحب أن يقعد فيها كما يقعد في الصلاة، كذا في معراج الدرايةً"