(+92) 0317 1118263

مباحات

سونے کا پانی چڑھائی ہوئی گھڑی پہننا

فتوی نمبر :
58045
| تاریخ :
2022-08-30
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / مباحات

سونے کا پانی چڑھائی ہوئی گھڑی پہننا

محترم اسلام علیکم!
جناب یہ پوچھ رہا ہوں کہ میرے پاس پرانی گھڑی ہے. جس پر لکھا ہے کہ اس کی ڈائل پر چالیس مائیکرون سونے کی تہہ چھڑی ہوئی ہے. تو جناب کیا اس کو ہاتھ پر پہننے سے میری نماز ہوتی ہے کہ نہیں؟ اس کو پہننا جائز ہے کہ نہیں؟شکریہ

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

ایسی گھڑ جس پر سونے کا پانی دیاہوا ہو، وہ سونے کے حکم میں نہیں ہے۔ اس کا استعمال کرنا مردوں کے لیے جائز ہے۔اس لیے اگر سائل کی گھڑی کا ڈائل سونے کے پانی سے ملمع کیا ہوا ہے تو ایسی گھڑی پہننا اور اس میں نماز اداکرنا بلاشبہ جائز اور درست ہے۔

مأخَذُ الفَتوی

حاشیة درمختار مع شامي:
أما المطلی فلا بأس بہ․․․ لأن الطلاء مستہلک لا یخلص فلا عبرة بلونہ․ (۹/۴۹۷)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
شفیع اللہ عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 58045کی تصدیق کریں
0     1993
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات