کیا فرماتے ہیں علماء ِکرام و مفتیانِ عظام اس مسئلہ کے بارے میں ، کہ افغانستان کے بعض علاقوں میں رواج ہے کہ جو لوگ سال میں دنیا سے رخصت ہو جاتے ہیں ، تو ہر عید کے موقع پر نمازِ عید ادا کرنے کے بعد لوگ جماعت در جماعت اور گروہ کی شکل میں ، مردہ کے گھر جاتے ہیں اور عا کرتے ہیں ، اور یہ اس کے ساتھ ساتھ میت والے اُن کے لیے کھانا وغیرہ کا انتظام کرتے ہیں اور یہ لوگ وہاں دعا کرتے ہیں اور کھانا کھاتے ہیں اور جو لوگ اس دعا خوانی میں شرکت نہ کریں ، تو میت کے گھر والے اس سے ناراض ہوتے ہیں۔
اب سوال یہ ہے کہ کسی دن کا خاص کرنا ، جیسے عید وغیرہ ، اور نیز لوگوں کا گروہ در گروہ اور جماعت در جماعت جانا اور وہاں جا کر کھانےکا انتظام کرنا ، شریعت کے رو سے ثابت ہے یا نہیں ؟ قرآن و حدیث کے روشنی میں جواب مطلوب ہے۔
صورتِ مسئولہ میں ، مذکور عمل کا قرونِ ثلاثہ مشہود لہا بالخیر ، میں کوئی ثبوت نہیں، بلکہ تین دن کے بعد ، پہلے سے حاضر لوگوں کا تعزیت کے لیے جانا ممنوع ، اور مذکور عمل اہلِ میت کی خوشی کو غمی اور پریشانی میں تبدیل کرنے کی بناء پر عقلاً بھی مذموم ہے ، لہٰذا اس عمل سے احتراز لازم ہے۔
ففي الدر المختار : و بتعزية أهله و ترغيبهم في الصبر و باتخاذ طعام لهم و بالجلوس لها في غير مسجد ثلاثة أيام ، و أولها أفضل . و تكره بعدها إلا لغائب . و تكره التعزية ثانيا ، و عند القبر ، و عند باب الدار ؛ و يقول عظم الله أجرك ، و أحسن عزاءك اھ(2/ 239)۔
و في الجوهرة النيرة : و يستحب التعزية لقوله عليه السلام {من عزى مصابا فله مثل أجره و من عزى ثكلى كسي بردا من الجنة و من عزى مصابا كساه الله من حلل الكرامة يوم القيامة} و وقتها من حين يموت إلى ثلاثة أيام و تكره بعد ذلك لأنها تجدد الحزن إلا أن يكون المعزى أو المعزي غائبا فلا بأس بها و هي بعد الدفن أفضل منها قبله لأن أهل الميت مشغولون قبل الدفن بتجهيز الميت و لأن وحشتهم بعد الدفن لفراقه أكثر و هذا إذا لم ير منه جزع شديد فإن رأوا ذلك قدمت التعزية لتسكينهم و لفظ التعزية عظم الله أجرك و أحسن عزاءك و غفر لميتك و ألهمك صبرا و أجزل لنا و لك بالصبر أجرا و أحسن من ذلك {تعزية رسول الله صلى الله عليه و سلم لإحدى بناته كان قد مات لها ولد فقال إن لله ما أخذ و له ما أعطى و كل شيء عنده بأجل مسمى} اھ(1/ 430)۔
بعد نمازِ عیدین، دعا سے متعلق حضرت تھانوی اور حضرت انور شاہ صاحب کے فتاویٰ کے درمیان تعارض
یونیکوڈ عیدین 0عیدین اور نمازِ جمعہ کی جماعت میں شرکت نہ کرنے والےسیکیورٹی اہلکاروں کے لۓ نماز کا حکم
یونیکوڈ عیدین 0