اگر عید الفطر یا عید الأضحیٰ کی نماز میں پہلی رکعت میں نمازی امام کے ساتھ رکوع میں ملے ، تو اس کی ۳ تکبیراتِ زائد کا کیا ہوگا ، جو اس نے ضائع کی ہیں ، اپنے مذہب اور مسلک کی بارے میں ضرور بتا دیں۔
عیدین کی نماز میں پہلی رکعت کے رکوع میں امام کے ساتھ شامل ہونے والے شخص کو چاہیۓ کہ تکبیرِ تحریمہ کہہ کر قیام کرے ، اب اگر یہ ممکن ہو کہ قیام کی حالت میں تین زائد تکبیرات کہنے کے بعد امام کے ساتھ رکوع میں شامل ہو سکے ، تو قیام کی حالت میں کانوں تک ہاتھ اُٹھاتے ہوۓ تین زائد تکبیرات کہہ لے ، ورنہ تکبیرِ تحریمہ کہنے کے بعد فوراً رکوع میں جاکر ، ہاتھ اٹھاۓ بغیر تکبیرات کہے ، خواہ تسبیحاتِ رکوع رہ کیوں نہ جائیں، اور اگر ان تکبیرات کے پورے ہونےسے قبل ہی امام رکوع سے سر اُٹھالے تو باقی تکبیرات اس صورت میں اس سے ساقط ہو جائیں گی ان کی ضرورت نہیں۔
فی الفتاوى الهندية : و لو انتهى رجل إلى الإمام في الركوع في العيدين فإنه يكبر للافتتاح قائما فإن أمكنه أن يأتي بالتكبيرات و يدرك الركوع فعل و يكبر على رأي نفسه و إن لم يمكنه ركع و اشتغل بالتكبيرات (إلی قوله) و لا يرفع يديه إذا أتى بتكبيرات العيد في الركوع ،كذا في الكافي، و لو رفع الإمام رأسه بعدما أدى بعض التكبيرات فإنه يرفع رأسه و يتابع الإمام و تسقط عنه التكبيرات الباقية ، كذا في السراج الوهاج. (1/ 151)۔
بعد نمازِ عیدین، دعا سے متعلق حضرت تھانوی اور حضرت انور شاہ صاحب کے فتاویٰ کے درمیان تعارض
یونیکوڈ عیدین 0عیدین اور نمازِ جمعہ کی جماعت میں شرکت نہ کرنے والےسیکیورٹی اہلکاروں کے لۓ نماز کا حکم
یونیکوڈ عیدین 0