مفتی صاحب! اس مسئلہ کے بارے میں راہ نمائی فرمائیں کہ کیا جمعہ کے خطبہ میں عصا لے کر خطبہ پڑھنا ضروری ہے ؟ اگر عصا کے بغیر خطبہ پڑھا جائے تو اس طرح درست ہو گا یا نہیں؟
آنحضرت ﷺ اکثر عصا یا کمان ہاتھ میں لے کر خطبہ دیتے تھے، اس لۓ اگر کوئی شخص آپﷺ کی اقتداء میں ایسا کرے تو بہتر، بلکہ سنت ہے، لیکن یہ خطبے کی کوئی لازمی شرط نہیں، عصا لیے بغیر بھی خطبہ بلاکراہت درست ہے۔
فی الدر المختار: وفي الخلاصة: ويكره أن يتكئ على قوس أو عصا اھ وفی حاشية ابن عابدين: (قوله وفي الخلاصة إلخ) استشكله في الحلية بأنه في رواية أبي داود «أنه - صلى الله عليه وسلم - قام: أي في الخطبة متوكئا على عصا أو قوس». اهـ. ونقل القهستاني عن المحيط أن أخذ العصا سنة كالقيام اھ(2/ 163)۔