۱۔ میرے دادا کی جائیداد چھ لاکھ روپے ہیں، اس کے چار بیٹے اور دو بیٹیاں ہیں، ان کا شرعا ًکتنا کتنا حصہ بنتا ہے ؟
۲۔ کیا گھر خرید نے کے لیے قرض لے سکتے ہیں؟ کیونکہ آج کل بہت زیادہ رقم ادا کرنا انتہائی مشکل ہے، جبکہ ہماری تنخواہیں بہت کم ہیں ؟
۱۔ حقوق متقدمہ على المیراث کی ادائیگی کے بعد اگر کل ترکہ میں فقط یہی چھ لاکھ روپے ہوں تو اس میں سے مرحوم کے ہر بیٹے کو ۱۲۰۰۰۰ روپے اور ہر بیٹی کو ۶۰۰۰۰ روپے بطور حصہ دیدیں ۔
۲۔ اگر قرض لینے کی صورت میں کسی ناجائز اور سودی معاملہ کا ارتکاب نہ کرنا پڑتا ہو تو قرض لینے میں شرعا ً کوئی قباحت نہیں ، اگر چہ حتی الامکان اس سے احتراز لازم ہے۔
ترکہ کی تقسیم(مرحومہ کے بالواسطہ و بلا واسطہ ورثاء =1 حقیقی بیٹا 1 سوتیلا بیٹا 2 حقیقی بیٹیاں 2 دو سوتیلی بیٹیاں)
یونیکوڈ احکام وراثت 0