مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کیا فرماتے ہیں ایک آدمی یعنی زید نے عمرو سے کہا کہ میرے لئے گاڑی خرید و ، جب عمرو نے بکر سے چار لاکھ پر گاڑی خریدی اس شرط کے ساتھ کہ اگر یہ گاڑی بعد میں ہلا ک ہوئی تو نقصان کا میں ذمہ دار ہوں گا اور عمرو نے زید کے موجودگی میں قیمت ادا کر دی اور اسی وقت زید پر چھ لاکھ روپے میں بیچ د ی قسطوں پر ، آیا یہ صورت جائز ہے یانہیں؟
صورتِ ثانی :زید نے عمر وسے کہا کہ میرے پاس دو لاکھ روپیہ ہے یہ لے لو اور اپنے چار لاکھ روپے ملا کر چھ لاکھ پر بکر سے گاڑی خرید و میرے لئے ، تو عمر واور زید دونوں نے ایک ساتھ جاکر بکر سے گاڑی خرید لی اور اسی وقت عمر ونے زید پر بیچ دی آٹھ لاکھ پر قسطوں میں ، اور حال یہ تھا کہ عمر ونے زید کی موجودگی میں گاڑی کے مالک کو قیمت ادا کر دی تھی اور عمرو نے زید سے کہا کہ اگر گاڑی ہلاک ہو گئی تو میں نقصان کا ذمہ دار نہ ہوں گا آیا مذکورہ صورت جائز ہے یا نہیں؟ آسان الفاظ اور مدلّل جواب دیں۔
عمر ونے خریداری اور قبضہ کے بعد اگر نئے سرے سے عقد کے ذریعہ پہلی صورت میں پوری گاڑی اور دوسری صورت میں صرف اپنے حصہ کی بیع کی ہو۔ تو مذکور شرط کے باوجود یہ عقد شرعاً بھی درست ہو چکا ہے ۔ ورنہ نہیں ۔
رکشہ کمپنی والے کو ایڈوانس پیمنٹ دے کر ڈسکاؤنٹ حاصل کرنا/ پلاٹوں کی تعیین اور فائلوں سے قبل ایڈوانس پیمنٹ دینے کی صورت میں قیمت میں رعایت کرنا
یونیکوڈ خرید و فروخت 1