کیا حکم ہے ایسے شخص کے بارے میں جو کمپنی میں ملازم ہے اور اس کمپنی کی طرف سے ملازمین کو قرض دینے کی سہولیات ہیں ۔ جب اس شخص نے قرض لے لیا تو معلوم ہوا کہ وہ کمپنی شرح سود کے ساتھ واپس رقم لیتی ہے ۔ اب کوئی چارہ نظر نہیں آیا جو حکم شرع ہو ،بیان کر دیا جائے۔ ادائیگی قسطوں پر ہے اور ایک دو قسطیں دی جاچکی ہیں۔ (۲)دوسرا مسئلہ یہ ہے کہ نمازی کے سامنے تین صف چھوڑ کر گزرنا درست ہے ؟ اگر ہاں !تو نمازی کی صف ملا کر تین صف شمار ہونگی یا اس کو چھوڑ کر ؟
۱۔ صورتِ مسئولہ میں سائل کو چاہیئے کہ اولاً سود کے خلاف آواز اٹھا ئے اور اس کی حرمت سے انتظامیہ کو آگاہ کرے ۔ اس کے باوجود اگر وہ باز نہ آئے تو اس صورت میں سائل کو چاہیئے کہ جتنی جلدی ہو سکے اس گناہِ کبیرہ سے جان چھڑانے کی کوشش کرے ۔ اس کی ایک صورت یہ ہے کہ کہیں سے بلا سود قرض لے کر قسط وار واپس کر دیا جائے جس سے کمپنی کی رقم یک مشت ادا کر دیا جائے ۔ اگر یہ ممکن نہ ہو تو توبہ اور استغفار کے ساتھ جتنی جلدی ہو سکے قرضوں سے چھٹکارا حاصل کر لے۔ اور آئندہ کے لئے اجتناب لازم ہے۔
۲۔ مصلی کے آگے اتنے فاصلے پر گزرنا کہ خشوع وخضوع سے نماز پڑھنے کی صورت میں گزرنے والے پر اس کی نظر نہ پڑتی ہو،اس کی گنجائش ہے۔ مگر یہ مسجدِ کبیر (جو کہ چالیس سے ساٹھ ذراع کے برابر ہو) اور صحراء سے متعلق ہے ۔ اس لئے کہ ان مقامات پر مذکور فاصلے سے جگہ مختلف ہو جاتی ہے اور چھوٹی مسجد بمنزلۂ بُقعۂ واحدہ کے ہے۔
قال للہ تعالیٰ: ﴿وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا﴾ (البقرة: 275)
كما قال تعالى فى القرآن المجيد: ﴿يَاأَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اتَّقُوا اللَّهَ وَذَرُوا مَا بَقِيَ مِنَ الرِّبَا إِنْ كُنْتُمْ مُؤْمِنِينَ﴾ (البقرة: 278)
وفي الدر المختار: (ومرور مار في الصحراء أو في مسجد كبير بموضع سجوده) في الأصح (أو) مروره (بين يديه) إلى حائط القبلة (في) بيت و (مسجد) صغير، فإنه كبقعة واحدة (مطلقا) (1/ 634)
وفي حاشية ابن عابدين: (قوله في الأصح) هو ما اختاره شمس الأئمة وقاضي خان وصاحب الهداية (إلی قوله) أنه قدر ما يقع بصره على المار لو صلى بخشوع أي راميا ببصره إلى موضع سجوده (إلی قوله) (قوله ومسجد صغير) هو أقل من ستين ذراعا، وقيل من أربعين، وهو المختار كما أشار إليه في الجواهر قهستاني (قوله فإنه كبقعة واحدة) أي من حيث إنه لم يجعل الفاصل فيه بقدر صفين مانعا من الاقتداء تنزيلا له منزلة مكان واحد، بخلاف المسجد الكبير فإنه جعل فيه مانعا اھ (1/ 634)
وفي تقريرات الرافعي قوله المسجد الكبير (الى قوله ) وهو ما زاد على اربعين اھ (۱/ ۸۳)
سونا قرض دے کر بعد میں کچھ کی ادائیگی کے لئے سونے اور بقیہ کی ادائیگی کے لئے نقد رقم کی شرط لگانا
یونیکوڈ سود 1