السلام علیکم!
کیا فرماتے ہیں علماءِ کرام میرے اس سوال کے بارے میں کہ میں افغانستان میں کام کرنے والی ایک پرائیوٹ کمپنی میں ملازم ہوں، جو نیٹو کو رسد مہیا کرتی ہیں، میرا اس کمپنی میں کام کرنا جائز ہے ؟ اور میرے اس کمپنی میں کمائے گئے پیسے سے مسجد یا مدرسہ بنوانا یا مجاہدین کی مالی معاونت کرنا جائز ہے ؟ اور برائے مہربانی یہ بتائیں کہ اگر کوئی شخص اسی کمپنی کی پالیسیوں کے خلاف کام کرتا ہے یا فراڈ وغیرہ کرتا ہے کیا وہ اسکے لئے جائز ہے؟
سائل کیلئے مذکور کمپنی میں اس وقت تک ملازمت اختیار کرنا جائز اور درست ہے، جب تک کمپنی اس کو براہِ راست اسلام اور مسلمانوں کے خلاف کوئی کام نہ سونپے ،یا وہ کام حرامِ شرعی کے زمرہ میں نہ آتا ہو، تاہم سائل کی موجود ہ ملازمت بھی چونکہ حمیتِ اسلامی اور دینی غیرت کے منافی ضرور ہے، اس لئے اس کے متبادل کوئی دوسری جائز ملازمت مل جائے، تو اسے چھوڑ کر وہ دوسری ملازمت اختیار کرنا بہر حال بہتر ہے۔
فی تفسير ابن كثير: وقوله تعالى: وتعاونوا على البر والتقوى ولا تعاونوا على الإثم والعدوان يأمر تعالى عباده المؤمنين بالمعاونة على فعل الخيرات وهو البر، وترك المنكرات وهو التقوى وينهاهم عن التناصر على الباطل والتعاون على المآثم والمحارم، (إلى قوله ) قال عباس بن يونس: إن أبا الحسن نمران بن صخر، حدثه أن رسول الله صلى الله عليه وسلم قال «من مشى مع ظالم ليعينه وهو يعلم أنه ظالم فقد خرج من الإسلام» (3/ 10،11)۔
وفي الدر المختار: (ولم نبع) في الزيلعي يحرم أن نبيع (منهم ما فيه تقويتهم على الحرب) كحديد وعبيد وخيل (ولا نحمله إليهم ولو بعد صلح) ؛ لأنه - عليه الصلاة والسلام - نهى عن ذلك اھ (4/ 134)۔
ائمہ مساجد کا میڈیا ذرائع کی بنیاد پر حکومت کے خلاف بیان دینا غیبت ہے یا تہمت؟/سرکاری ملازم کی چھٹیوں کے احکام
یونیکوڈ ملازمت 0محلہ والوں کا امام صاحب کے ساتھ کنٹریکٹ کرنا اور معاہدہ مکمل ہونے کے بعد اس کو بلا عذر نکالنے کا حکم
یونیکوڈ ملازمت 0تنخواہ کی رقم سے کچھ پیسے کاٹنا اور ملازمت ختم ہونے کے بعد پینشن کے طور پر لے کر استعمال کرنا
یونیکوڈ ملازمت 0