اسلام میں مرتدکی سزا موت کیوں ہے؟ جبکہ اسلام تو کہتا ہے کہ دین میں جبر نہیں، اس کی کچھ وضاحت فرما دیں۔
جو شخص اسلام کو بخوشی قبول کرنے کے بعد مرتد ہو جائے وہ دین اسلام سے توہین اور بغاوت کا ارتکاب کرتا ہے۔ اور باغی کی سزا دنیا کے ممالک و مذاہب میں موت ہے، اس کوئی بھی جبر قرار نہیں دے سکتا۔ فقط
کما قال اللہ تعالیٰ: {وَمَنْ يَرْتَدِدْ مِنْكُمْ عَنْ دِينِهِ فَيَمُتْ وَهُوَ كَافِرٌ فَأُولَئِكَ حَبِطَتْ أَعْمَالُهُمْ فِي الدُّنْيَا وَالْآخِرَةِ وَأُولَئِكَ أَصْحَابُ النَّارِ هُمْ فِيهَا خَالِدُونَ} [البقرة: 217]
و فی الدر المختار وحاشية ابن عابدين (رد المحتار): (من ارتد عرض) الحاكم (عليه الإسلام استحبابا) على المذهب لبلوغه الدعوة (وتكشف شبهته) بيان لثمرة العرض (ويحبس) وجوبا وقيل ندبا (ثلاثة أيام) يعرض عليه الإسلام في كل يوم ( الی قولہ) فإن أسلم) فيها (وإلا قتل) لحديث «من بدل دينه فاقتلوه ۔اہ- (4 / 225)