 
                    کیا فرماتے ہیں مفتیانِ کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ایک شخص ’’ولا الضالین‘‘ کی جگہ ’’ولا الدالین‘‘پڑھے تو اس کا شرعاً کیا حکم ہے؟ اور ’’ولا الضالین‘‘ پڑھنے والے کو کافر کہے تو اس کا کیا حکم ہے؟
واضح ہوکہ حرفِ ضاد او رحرفِ دال کا مخرج بالکل الگ ہے اور ہر ایک کو ان کے مخارج سے ادا کرنا ممکن ہے، اس لۓ دونوں کو اپنے مخارج سے ادا کرنے کی کوشش لازم ہے، جبکہ صحیح ادائیگی پر قدرت کے باوجود قصداً ایک حرف کی جگہ دوسرا پڑھنا غلط ہے، مگر اس کی وجہ سے ایک دوسرے کی تکفیر کرنا بہت بڑی جسارت اور بے اعتدالی ہے، جس سے احتراز لازم ہے۔
 في المحيط البرهان: فمن حافة اللسان من أقصاها إلى الأضراس الضاد اھ (۱/۳۱۲)۔ 
وفي المقدمة الجزرية : والضادمن حافته اذ ولیا: الأضراس من أيسر أو یمناها اھ ( ص:۱۲ )۔ 
وفی البحرالرائق:  وفی جامع  الفصولين روی الطحاوی عن أصحابنا لایخرج الرجل من الايمان إلا جحود ما أدخله فیه اھ (۲۳/۵ )۔
 
فسنیسرہ للیسریٰ کے بجائے فسنیسرہ للعسریٰ اور فسنیسرہ للعسریٰ کے بجائےفسنیسرہ للیسریٰ پڑھ لینا
یونیکوڈ تلاوت و قراءت 0سورۃِ فاتحہ میں ’’ولا الدالین‘‘ کی جگہ ’’ولا الضالین‘‘پڑھنے والے کو کافر کہنا
یونیکوڈ تلاوت و قراءت 1’’فسنیسرہ للیسری‘‘ کے بجائے ’’فسنیسرہ للعسری‘‘ پڑھنے کی صورت میں نماز اور امامت کا حکم
یونیکوڈ تلاوت و قراءت 0شافعی امام کی امامت حنفی نماز پڑھے تو شافعی مسلک کے مطابق آیتِ سجدہ میں حنفی کے لئے حکم
یونیکوڈ تلاوت و قراءت 0۱۔ آیت ’’الَّا من تولی وَکفَرَ ‘‘ پر وقف کرنے کی صورت میں نماز کا حکم/ ۲۔ دورانِ قرأت فحش غلطی کو درست کر دینے سے نماز کا حکم
یونیکوڈ تلاوت و قراءت 0