میں نے آپ سے پوچھنا تھا کہ جب بھی میں نماز پڑھنے کھڑا ہوتا ہوں ، تو میرا وضو ٹوٹ جاتا ہے، میں پھر وضو کرتا ہوں اور پھر بھی اکثر وضو دوبارہ ٹوٹ جاتا ہے ، اور ایسا اکثر ہوتا ہے، میں اپنی طرف سے کوشش کرتا ہوں کہ اس کو کنٹرول کرلوں ،لیکن ہر بار ایسا ہو جاتا ہے ، آپ بتائیں کہ اس حالت میں میری نماز ہو گی یا نہیں؟ یا پھر مجھے وضور دوبارہ کرنا پڑےگا ؟
سائل کو اگر سلس البول یا ریح کی بیماری نہ ہو ،محض شک ہو ، تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا ، بلکہ اسے چاہیۓ کہ وہ اس شک پر توجہ دینے کی بجائے اپنی نماز جاری رکھے، اور اگر یہ محض شک نہ ہو ، بلکہ واقعۃً پیشاب کے قطرے یا ریح کاخروج ہوتا ہو ، تو اس صورت میں اسے چاہیۓ کہ وہ یہ وضاحت لکھ کر یہ سوال دوبارہ بھیجے کہ اسے سلس البول کی بیماری ہے یا انفلاتِ ریح کی ؟ اور یہ کہ مذکور بیماری اسے مسلسل ہوتی ہے یا وقفے وقفے سے ؟ نیز ایک دفعہ کے بعد دوبارہ خروج میں کم از کم اور زیادہ زیادہ کتنا وقفہ رہتا ہے؟ اور کبھی ایسا بھی ہوا ہے کہ بار بار وضو ٹوٹنے کی وجہ سے پورے وقتِ نماز میں طہارت کےساتھ نماز کا موقع نہ ملا ہو ؟
فی مرقاة المفاتيح : و عن أبي هريرة - رضي الله عنه - قال : قال رسول الله - صلى الله عليه و سلم - ( «إذا وجد أحدكم في بطنه شيئا ، فأشكل عليه أخرج منه شيء أم لا. فلا يخرجن من المسجد حتى يسمع صوتا أو يجد ريحا» ) . رواه مسلم . و قال علی القاریؒ تحته : و فيه دليل على أن اليقين لا يزول بالشك في شيء من أمر الشرع اھ(1/ 360)۔