(+92) 0317 1118263

احکام حج

کیا عورت پر حج فرض ہونے کے لیےا س کے پا س محرم کا خرچہ ہونا بھی ضروری ہے ؟

فتوی نمبر :
29447
| تاریخ :
2016-10-03
عبادات / حج و عمرہ / احکام حج

کیا عورت پر حج فرض ہونے کے لیےا س کے پا س محرم کا خرچہ ہونا بھی ضروری ہے ؟

ایک عورت پر حج کب فرض ہوتا ہے؟ جب اس کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ وہ خود حج کر سکے یا اتنے پیسے ہوں کہ وہ اور اس کا محرم دونوں حج کر سکیں؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

واضح ہو کہ حج کے فرض ہونے کے لیے مالی استطاعت بھی شرط ہے اور ایک عورت کی مالی استطاعت یہ ہوتی ہے کہ اس کے پاس اتنا مال ہو کہ جس سے وہ اور محرم دونوں حج کر سکیں، لہذامحرم کے اخراجات کے بقدر مال نہ ہونے کی صورت میں عورت پر حج فرض نہیں ہوتا ۔

مأخَذُ الفَتوی

کما فی الہندیة: (ومنها المحرم للمرأة) شابة كانت أو عجوزا (الی قوله )وتجب عليها النفقة والراحلة فی مالها للمحرم ليحج بها اھ (1/219)۔
و فی الرد تحت : (قوله مع وجوب النفقة إلخ) أي فیشترط أن تكون قادرة على نفقتها ونفقته (قوله لمحرمها) قيد به لأنه لو خرج معها زوجها فلا نفقة له عليها بل هی لها عليه النفقة اھ (2/464)۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه

فتوی نمبر 29447کی تصدیق کریں
0     373
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات