ایک عورت پر حج کب فرض ہوتا ہے؟ جب اس کے پاس اتنے پیسے ہوں کہ وہ خود حج کر سکے یا اتنے پیسے ہوں کہ وہ اور اس کا محرم دونوں حج کر سکیں؟
واضح ہو کہ حج کے فرض ہونے کے لیے مالی استطاعت بھی شرط ہے اور ایک عورت کی مالی استطاعت یہ ہوتی ہے کہ اس کے پاس اتنا مال ہو کہ جس سے وہ اور محرم دونوں حج کر سکیں، لہذامحرم کے اخراجات کے بقدر مال نہ ہونے کی صورت میں عورت پر حج فرض نہیں ہوتا ۔
کما فی الہندیة: (ومنها المحرم للمرأة) شابة كانت أو عجوزا (الی قوله )وتجب عليها النفقة والراحلة فی مالها للمحرم ليحج بها اھ (1/219)۔
و فی الرد تحت : (قوله مع وجوب النفقة إلخ) أي فیشترط أن تكون قادرة على نفقتها ونفقته (قوله لمحرمها) قيد به لأنه لو خرج معها زوجها فلا نفقة له عليها بل هی لها عليه النفقة اھ (2/464)۔