(+92) 0317 1118263

سود

قرض میں سود سے بچنے کا حیلہ

فتوی نمبر :
87792
| تاریخ :
2025-10-15
معاملات / مالی معاوضات / سود

قرض میں سود سے بچنے کا حیلہ

سلام کے بعد!عرض یہ ہےکہ آپ جناب سے ایک مسئلہ دریافت کرنا ہے، مسئلہ یہ ہےکہ معاذ علی کودس لاکھ1000000 روپوں کی ضروروت پڑی، اس نے اپنے ایک دوست ادریس سے بات کی ، ادریس نے کہا کہ میں آپ کو ایک شخص کےپاس لیکر چلتا ہوں،وہ آپ کو دس لاکھ دے دے گا،ادریس اس کو فتح خان کے پاس لیکر گیا،اس نے اس سے پوچھا کہ آپ کو کتنے پیسوں کی ضرورت ہے،اور کتنے وقت میں واپس کروگے؟معاذ علی نے کہا کہ دس لاکھ کی ،اس نے اپنا کچھ حساب لگا کر معاذ علی کو کہا کہ میں آپ کودس لاکھ دیکر تیرہ لاکھ لوں گا،اس پر معاذ علی نے کہا کہ یہ تو سود ی کاروبار لگتاہے ،جس پر فتح خان نے کہا کہ یہ سود نہیں ، ہم باقاعدہ کاروبار کرتے ہیں ،چیز بیچتےہیں ،اور خریدتے ہیں،فتح خان نے معاذ کو کہا کہ تم ایک بلینک چیک لیکر آؤ،اور بلینک اقرار نامے پردستخط کرکے دو،معاذ علی دونوں چیزیں لیکر آیا،اور اس پر دستخط کرکےفتح خان کے پاس پہنچا،تو اس دوران ایک دوسرا دکاندار تھا ، جس کی موبائیل کی دکان تھی،اس کے پاس گیا،اور اس سے پانچ یا چھ موبائیل خرید کر لایا ،جس کی تعداد معاذ علی کویاد نہیں ، ایک موبائیل کی قیمت دو لاکھ روپے تھی ، حالانکہ حقیقت میں موبائیل بہت سستا تھا،تقریباً ایک موبائیل پچاس سے ساٹھ ہزار تک کا تھا،جبکہ دکاندار نے بل بنایا دس لاکھ کا،وہ پانچ موبائیل لیکرآیا،اور فتح خان نےمعاذ علی کو کہا کہ یہ تھیلی ہے ، یہ تم جاکر سامنے دکاندار کو دیدو، وہ آپ کوپیسے دیدے گا، جس پر معاذ علی نے کہا کہ میں کیوں جاؤں؟تم خود کیوں نہیں جاتے؟تو فتح خان نے کہا کہ میں نہیں جاتا، اس طرح سود ہوگا،معاذ علی اس کے پاس گیا،اس نے اس کو دس لاکھ کے بجائے نو لاکھ نوے ہزار دیے،اور کہا کہ یہ جو میں موبائیل واپس لے رہا ہوں،یہ میں کٹوتی کروں گا،دو ہزار ایک موبائیل کی ،موبائیل دکاندار کو دیکر اس سے پیسے لے لیے ،جب یہ بات معاذ علی کے والدکو پتہ چلی ،تو اس کے والد صاحب نے کہا کہ یہ تو سودی کاروبار ہے،تومعاذ علی نے فتح خان کو کہا کہ یہ تو سود ہے، میں آپ کو صرف دس لاکھ ہی دوں گا، اس سے اوپر ایک روپیہ بھی نہیں دو ں گا،پھر دس لاکھ اس کو دے دئیے،باقی تین لاکھ کے بارے میں فتح خان نے کہا کہ تین لاکھ دو ،اور اس کو بلیک میل کررہا ہے،تو معاذ علی نے کہا کہ اگر آپ کے شرعی لحاظ سے بنتے ہیں ،تو ہم آپ کو لازمی دیں گے،لیکن اگر نہیں بنتے ،سود ہے، تو میں آپ کو ایک روپیہ بھی نہیں دوں گا،اس پر ان کی میٹنگ ہوگئی ،اب آیا شریعت کی رو سے معاذ علی تین لاکھ واپس کرنے کا پابند ہے یانہیں ؟ قرآن وسنت کی روشنی میں وضاحت فرمائیں ۔

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

صورتِ مسؤلہ میں مسمٰی فتح خان اورمعاذ علی کے درمیان شروع میں دس لاکھ دیکر تیرہ لاکھ رقم واپس لینے کا معاہدہ طے پایا ہے،وہ سودی معاہدہ ہونے کی بناء پرشرعاًناجائز وحرام ہے،جس کی وجہ سے دونوں گناہ گار ہوئے ہیں،اسی طرح عملاً سود کے لین دین سے بچنے کے لئے مسمٰی فتح خان نے جو طریقہ کار اختیار کیا ،تو وہ طریقہ کار بھی شرعاًدرست نہیں تھا،بلکہ مذکور سود کو جائز کاروبار کی شکل دینے کامحض ایک حیلہ ہے، جسےشریعت نےناجائزقرار دیا ہے ،لہذا صورتِ مسؤلہ میں سائل مسمٰی فتح خان کو دس لاکھ دینے کا ہی پابند ہوگا، مسمٰی فتح خان کا اس سے زائد رقم وصول کرنا ،اور اس کو بلیک میل کرنا شرعاًناجائزوحرام ہے ، جس سے بہر صورت احتراز لازم ہے، بصورتِ دیگر سائل اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا بھی مجاز ہوگا۔

مأخَذُ الفَتوی

کما قال اللہ تعالی: وَأَحَلَّ اللَّهُ الْبَيْعَ وَحَرَّمَ الرِّبَا (سورۃ البقرۃ الآیۃ/275)۔
و فی ردالمحتار: تحت (قوله كل قرض جر نفعا حرام) أي إذا كان مشروطا كما علم مما نقله عن البحر، وعن الخلاصة وفي الذخيرة وإن لم يكن النفع مشروطا في القرض، فعلى قول الكرخي لا بأس به الخ (5/166)۔
وفی البحر الرائق:ولا يجوز قرض جر نفعا بأن أقرضه دراهم مكسرة بشرط رد صحيحة أو أقرضه طعاما في مكان بشرط رده في مكان آخر فإن قضاه أجود بلا شرط جاز، الخ (6/133)۔
وفی الموافقات:قال رحمه الله تعالى في كتابه "إعلام الموقعين" "3/ 148": "فإن أراد أن يبيع مائة بمائة وعشرين إلى أجل؛ فأعطى سلعة بالثمن المؤجل، ثم اشتراها بالثمن الحال، ولا غرض لواحد منهما بالسلعة بوجه ما، وإنما هي كما قال فقيه الأمة "يعني: ابن عباس": دراهم بدراهم دخلت بينهما حريرة؛ فلا فرق بين ذلك وبين مائة بمائة وعشرين درهما بلا حيلة ألبتة؛ لا في شرع، ولا في عقل، ولا في عرف بل المفسدة التي لأجلها حرم الربا بعينها قائمة مع الاحتيال أو أزيد منها، فإنها تضاعفت بالاحتيال؛ فلم تذهب ولم تنقص، فمن المستحيل على شريعة أحكم الحاكمين أن يحرم ما فيه مفسدة ويلعن فاعله ويؤذنه بحرب منه ورسوله، ويعده أشد الوعيد، ثم يبيح التحيل على حصول ذلك بعينه، مع قيام تلك المفسدة وزيادتها بتعب الاحتيال في معصية ومخادعة الله ورسوله.هذا لا يأتي به شرع؛ فإن الربا على الأرض أسهل، وأقل مفسدة من الربا بسلم طويل صعب التراقي يترابى المترابيان على رأسه". انتهى اھ(3/128)۔
وفی مجمع الأنھر فی منتقی الأبحر:وفي العناية: ومن الناس من صور للعينة صورة أخرى وهو أن يجعل المقرض والمستقرض بينهما ثالثا في الصورة التي ذكرها صاحب الهداية فيبيع صاحب الثوب الثوب باثنتي عشرة من المستقرض، ثم إن المستقرض يبيعه من الثالث بعشرة، ويسلم الثوب إليه، ثم يبيع الثالث الثوب من المقرض بعشرة ويأخذ منه عشرة ويدفعه إلى المستقرض فيندفع حاجته.وإنما توسطا بثالث احترازا عن شراء ما باع بأقل مما باع قبل نقد الثمن.
وهذه الحيل هي العينة التي ذكرها محمد قال مشايخ بلخي: بيع العينة في زماننا خير من البيوع التي في أسواقنا، انتهى، لكن التحرز أولى."(2/140)۔

واللہ تعالی اعلم بالصواب
حماد منظور عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 87792کی تصدیق کریں
0     8
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • موبائل فون میں ایڈوانس لون بیلنس Mobile Advance Loan Balance پر سود کا مسئلہ

    یونیکوڈ   اسکین   سود 4
  • جی پی فنڈ (GP Fund) پرملنے والی اضافی رقم کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • اکاونٹ کی استعمال کی شرط لگانے سے ملنے والی فری سہولت کا استعمال کرنے کی گنجائش ہے؟

    یونیکوڈ   اسکین   سود 0
  • کشف فاؤنڈیشن کی کمائی کا حکم

    یونیکوڈ   سود 1
  • ہاؤس بلڈنگ فائنانس والوں سے قرضہ لینے کا حکم

    یونیکوڈ   اسکین   سود 1
  • حرام مال کا حکم - کیا غریب کیلئے لینا جائز ہے؟

    یونیکوڈ   اسکین   سود 3
  • ایزی کیش کے نام سے قرض لینے کا حکم

    یونیکوڈ   سود 4
  • کیا سودی رقم میں مدرسہ میں دی جاسکتی ہے؟

    یونیکوڈ   سود 1
  • سودی بینک میں pls اکاونٹ کھلوانا

    یونیکوڈ   سود 0
  • بینک سے سود کی رقم کس مصرف میں خرچ کرسکتا ہے؟

    یونیکوڈ   سود 0
  • اگر ادارے میں سود سے بچنے کا اہتمام نہیں کیا جاتا اسمیں نوکری کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • سودی اداروں میں رقم رکھنے کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • سود پر قرض لینے والے شخص کی اولاد کے لئے حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • کریڈٹ کارڈکی پراسنگ فیس کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • قرض پر صرف اس صورت میں اضافی رقم لینا کہ جب مقررہ وقت پر ادا نہ کیا جائے

    یونیکوڈ   سود 0
  • قرضہ اتارنے کیلئے سودی قرض لینا

    یونیکوڈ   سود 0
  • غیر مسلم ممالک سودی معاملہ کرنا

    یونیکوڈ   سود 0
  • پراویڈنٹ فنڈ پر سود کے عنوان سے ملنے والی رقم کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • پھٹے ہوئے نوٹ کو آدھی قیمت میں فروخت کرنا

    یونیکوڈ   سود 0
  • سونا قرض دے کر بعد میں کچھ کی ادائیگی کے لئے سونے اور بقیہ کی ادائیگی کے لئے نقد رقم کی شرط لگانا

    یونیکوڈ   سود 1
  • مالکِ مکان کا سودے سے پیچھے ہٹنےپر ،خریدار کا اس سےبیعانہ کے ساتھ اضافی رقم لینا

    یونیکوڈ   سود 0
  • کیا صرف سود وصول کرنا حرام ہے؟

    یونیکوڈ   سود 0
  • کیا سود دینےسے آمدن حرام ہوجاتی ہے؟

    یونیکوڈ   سود 0
  • ایزی پیسہ میں ملنے والے منافع کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
  • ورثاء کیلئے سودی قرضہ سے خریدے ہوئے گھر میں رہائش کا حکم

    یونیکوڈ   سود 0
Related Topics متعلقه موضوعات