(+92) 0317 1118263

گناہ و ناجائز

اپنے نسب کے علاوہ دوسرے نسب کی طرف اپنے آپکو منسوب کرنا

فتوی نمبر :
16247
| تاریخ :
2020-10-26
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / گناہ و ناجائز

اپنے نسب کے علاوہ دوسرے نسب کی طرف اپنے آپکو منسوب کرنا

کچھ لوگ قریش خاندان کے نہ ہونے کے باوجود جو اپنے آپ کو سید، قریشی ،ہاشمی لکھتے یا بناتے ہیں یعنی اپنا نسب تبدیل کر دیتے ہیں ،ایسا کرنا شریعت میں کیسا ہے ؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

کسی شخص کا اپنا آبائی نسب چھوڑ کر اپنے آپ کو قریشی ،ہاشمی وغیرہ ظاہر کرنا گناہ کبیرہ ہے اور احادیث مبارکہ میں اس عمل پر سخت قسم کی وعیدیں وارد ہو ئی ہیں، اس لیے اس احتراز لازم ہے۔

مأخَذُ الفَتوی

فی أحكام القرآن للجصاص: وقوله تعالى ادعوهم لآبائهم هو أقسط عند الله فإن لم تعلموا آباءهم فإخوانكم في الدين ومواليكم فيه إباحة إطلاق اسم الأخوة وحظر إطلاق اسم الأبوة من غير جهة النسب ولذلك قال أصحابنا فيمن قال لعبده هو أخي لم يعتق إذا قال لم أرد به الأخوة من النسب لأن ذلك يطلق في الدين ولو قال هو ابني عتق لأن إطلاقه ممنوع إلا من جهة النسب وروي عن النبي ص - أنه قال من ادعى إلى غير أبيه وهو يعلم إنه غير أبيه فالجنة عليه حرام - (5 / 222) واللہ أعلم بالصواب!

واللہ تعالی اعلم بالصواب
اکرام اللہ عنایت عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 16247کی تصدیق کریں
0     1165
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات