(+92) 0317 1118263

گناہ و ناجائز

چاولوں کی چھ ماہ تک ذخیرہ اندوزی کرکے بیچنا

فتوی نمبر :
28029
| تاریخ :
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / گناہ و ناجائز

چاولوں کی چھ ماہ تک ذخیرہ اندوزی کرکے بیچنا

کیا چھ ماہ تک چاول کا ذخیرہ کر کے پھر اسے بیچ کر نفع کمانا درست ہے؟ اسی طرح آلو کا ٹھنڈی جگہ میں ذخیرہ کر کے اور جب بعد میں یہ دستیاب ہونا کم ہو جائے، تو اسے بیچنا شروع کر دیا جائے ،اور اس سے نفع کمایا جائے، کیا یہ طریقہ حلال ہے یا حرام؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

اس طرح کی ذخیرہ اندوزی اگر عام مارکیٹ میں ان اشیاء کی قلت کا باعث اور گرانی پیدا ہو جانے کی وجہ سے اس سے عوام کو تکلیف ہو ،تو یہ ذخیرہ اندوزی ناجائز ہوگی، جن کی ممانعت احادیث میں آئی ہے، البتہ اسٹاک کرنے سے اگر مارکیٹ میں چیز ناپید نہ ہوئی ہو اور شدید گرانی بھی پیدا نہ ہوئی ہو تو موسم پر زیادہ لے کر رکھ لینا بھی جائز ہے۔

مأخَذُ الفَتوی

ففی الدر المختار: (و) كره (احتكار قوت البشر) كتبن وعنب ولوز (والبهائم) كتبن وقت (في بلد يضر بأهله) لحديث «الجالب مرزوق والمحتكر ملعون» فإن لم يضر لم يكره اھ (6/ 398) -

واللہ تعالی اعلم بالصواب
محمدانس شیرالدین عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 28029کی تصدیق کریں
0     106
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات