(+92) 0317 1118263

گناہ و ناجائز

جس شخص کے پیسے چوری کیے ہوں اس کی وفات کے بعد پیسوں کی واپسی کاحکم

فتوی نمبر :
39909
| تاریخ :
حظر و اباحت / جائز و ناجائز / گناہ و ناجائز

جس شخص کے پیسے چوری کیے ہوں اس کی وفات کے بعد پیسوں کی واپسی کاحکم

میں نے اپنے ماموں کے ہزار (1000) روپے چوری کئے تھے، اس وقت سمجھدار نہیں تھا، اب ماموں نہیں رہے ،تو کفارہ کیسے ہو سکتا ہے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

سائل کو چاہیے کہ ہزار (1000) روپے مذ کو ر ماموں کے ورثاء تک کسی طرح پہنچادے ، اگر ورثاء موجود نہ ہوں، یا ان تک مذکور رقم پہنچانا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں ماموں کی طرف سے ہزار روپے کسی غریب کو صدقہ کر دے ۔

مأخَذُ الفَتوی

كما في حاشية ابن عابدين: لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه اهـ (6/ 385)۔
وفي البحر الرائق: لو مات رجل وكسبه من ثمن الباذق والظلم أو أخذ الرشوة تعود الورثة ولا يأخذون منه شيئا وهو الأولى لهم ويردونه على أربابه إن عرفوهم، وإلا يتصدقوا به؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد اھ (8/ 229) والله اعلم بالصواب

واللہ تعالی اعلم بالصواب
زاہدوقاص عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 39909کی تصدیق کریں
0     156
Related Fatawa متعلقه فتاوی
...
Related Topics متعلقه موضوعات