میں نے اپنے ماموں کے ہزار (1000) روپے چوری کئے تھے، اس وقت سمجھدار نہیں تھا، اب ماموں نہیں رہے ،تو کفارہ کیسے ہو سکتا ہے؟
سائل کو چاہیے کہ ہزار (1000) روپے مذ کو ر ماموں کے ورثاء تک کسی طرح پہنچادے ، اگر ورثاء موجود نہ ہوں، یا ان تک مذکور رقم پہنچانا ممکن نہ ہو تو ایسی صورت میں ماموں کی طرف سے ہزار روپے کسی غریب کو صدقہ کر دے ۔
كما في حاشية ابن عابدين: لو مات الرجل وكسبه من بيع الباذق أو الظلم أو أخذ الرشوة يتورع الورثة، ولا يأخذون منه شيئا وهو أولى بهم ويردونها على أربابها إن عرفوهم، وإلا تصدقوا بها لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد على صاحبه اهـ (6/ 385)۔
وفي البحر الرائق: لو مات رجل وكسبه من ثمن الباذق والظلم أو أخذ الرشوة تعود الورثة ولا يأخذون منه شيئا وهو الأولى لهم ويردونه على أربابه إن عرفوهم، وإلا يتصدقوا به؛ لأن سبيل الكسب الخبيث التصدق إذا تعذر الرد اھ (8/ 229) والله اعلم بالصواب
مشت زنی کا حکم اور بیوی کے ہاتھ سے شوہر اور شوہر کے ہاتھ سے بیوی مشت زنی کروانے کا حکم
یونیکوڈ گناہ و ناجائز 0