(+92) 0317 1118263

مصارف زکوۃ و صدقات

مدرسہ کی تعمیر میں زکوٰۃ کی رقم خرچ کرنے کا حکم

فتوی نمبر :
71166
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / زکوۃ و صدقات / مصارف زکوۃ و صدقات

مدرسہ کی تعمیر میں زکوٰۃ کی رقم خرچ کرنے کا حکم

ہمارے محلہ میں محلے والوں کے تعاون سے ایک دینی مدرسہ کی تعمیر ہورہی ہے، جس کیلئے فنڈ کی اشد ضرورت ہے، کیا ہم زکوٰۃ کی رقم وصول کرکے اس میں لگاسکتے ہیں؟ اگر لگاسکتے ہیں تو اس کی کیا صورت ہوگی یعنی اس کا طریقہ کار کیا ہے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

سوال میں مذکور مصارف میں زکوٰۃ اور دیگر صدقات واجبہ کی رقوم سے بلا تملیک خرچ کرنا شرعاً جائز نہیں، اس سے احتراز لازم ہے۔
البتہ اگر واقعۃً شدید مجبوری ہو تو اس صورت میں کسی واقعی مستحق سے تملیک کرواکر کران مصارف میں خرچ کرسکتے ہیں۔

مأخَذُ الفَتوی

کما فی الدر: ویشترط ان یکون الصرف (تملیکا) لا اباحة کما مر (لا) یصرف (الی بناء) نحو (مسجد و) لا الی (کفن میت وقضاء دینہ). اھـ (344/2)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه

فتوی نمبر 71166کی تصدیق کریں
0     559
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات