السلام علیکم! حضرت ہمارے محلّہ کی مسجد کو شہید کرکے نیا بنایا جارہا ہے، پرانی مسجد کی لکڑی کا اوپری حصہ جو اب بھوسے کی شکل میں موجود ہے ، کیا کوئلہ بنانے کے لۓ بیچا جا سکتا ہے یا اس کو زمین میں دفن کر دیں ؟ جواب کا انتظار رہے گا ۔
مذکور لکڑی مسجد کی ضرورت میں فی الحال یا آئندہ استعمال نہ ہو سکتی ہو ،تو مسجد انتظامیہ اس لکڑی کو مذکور غرض کے لۓ فروخت کر کے اس سے حاصل شدہ رقم مسجد کی ضروریات میں استعمال کرسکتی ہے ۔
فی حاشية ابن عابدين : (قوله : و عن الثاني إلخ) جزم به في الإسعاف حيث قال : و لو خرب المسجد ، و ما حوله و تفرق الناس عنه لا يعود إلى ملك الواقف عند أبي يوسف فيباع نقضه بإذن القاضي و يصرف ثمنه إلى بعض المساجد اھ (4/ 359)۔