کیا محاصل جو حکومت آمدنی محصول اور خرید و فروخت محصول کے طور پر لیتی ہے، اسلام میں جائز ہے یا نہیں؟
(۲) کچھ لوگ اس ضمن میں ان آمدنی کو چھپاتے ہیں یا کم ظاہر کرتے ہیں جبکہ اخراجات زیادہ بتاتے ہیں، اگر کوئی شخص ایسے لوگوں کے پاس حساب کتاب کرنے کا کام کرے اور اس طرح کے کام کرے تو کیا یہ غلط ہے یا جائز ہے؟
کسی حکومت کے مجوزہ ٹیکس اگر اکثر ظالمانہ روش پر مبنی ہوں تو اس صورت میں کوئی شخص یا ادارہ اگر اس قسم کے ظالمانہ ٹیسکوں سے اپنے آپ کو بچانے کیلئے توریہ کے (یعنی دو معنی والے) الفاظ بول دے یا لکھ دے یا آمدن کم ظاہر کرے تو وہ گنہگار نہیں ہوگا اور ایسے شخص کےساتھ ملازمت بھی جائز ہے۔
تاہم اگر قانون کی خلاف ورزی کرنے سے عزت وآبرو اور مال کے ضائع ہونے کا اندیشہ غالب ہو تو اس صورت میں ایسے تمام ٹیکس بھرنے کی بھی گنجائش ہے۔ واللہ اعلم