(+92) 0317 1118263

اشیاء و مصارف مسجد

ختم قرآن کے موقع پر بچوں کی طرف سے قاری صاحب کو دی جانے والی رقم کا حکم

فتوی نمبر :
81195
| تاریخ :
0000-00-00
عبادات / احکام مسجد / اشیاء و مصارف مسجد

ختم قرآن کے موقع پر بچوں کی طرف سے قاری صاحب کو دی جانے والی رقم کا حکم

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام درج ذیل مسئلہ کے بارے میں کہ : ایک قاری صاحب ایک مسجد میں بچوں کو پڑھاتے ہیں، لوگوں کے اصرار پر کبھی کبھار بچے ختم قرآن کے لیے بھیجے جاتے ہیں، قاری صاحب نے لوگوں کو منع کیا ہوا ہے کہ بچوں کو ختم قرآن کے موقع پر پیسے وغیرہ نہ دیا کریں، لیکن اس کے باوجود لوگ دے دیتے ہیں ،اور بچے وہ رقم لا کر قاری صاحب کے حوالہ کرتے ہیں، معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا ان رقوم کو مسجد کی ضروریات میں خرچ کر سکتے ہیں یا نہیں ؟ حکم شرعی سے آگاہ فرمائیے۔ جزاکم اللہ

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

ختم قرآن (قرآن خوانی) اگر ایصال ثواب کے لیے ہو تو اس پر اجرت لینا جائز نہیں، البتہ قاری صاحب موصوف کی اجرت دینے کو بالکلیہ منع کرنے کے باوجود کوئی آدمی محض اللہ تعالی کی رضا کے لیے بچوں کو کچھ نہ کچھ دیدے ،یا مہمان کی حیثیت سے ان کو کچھ کھلا دے، تو اس میں حرج نہیں۔ جبکہ قرآن خوانی اگر میت کے ایصال ثواب کے لیے نہ ہو، بلکہ مکان و دکان وغیرہ کی خیر و برکت کے لیے کی جاتی ہو تو ایسی صورت میں ختم قرآن کرانا شرعاً جائز اور درست ہے ،اور اس قسم کے مواقع پر قرآن خوانی کرانے والوں کا بچوں کو پیسے وغیرہ دینا بھی جائز اور درست ہے ، لہٰذا اس صورت میں اگر کوئی بچوں کو پیسے دیدے ،تو یہ ان کی ملک ہوں گے ، اب ان بچوں میں سے جو بالغ ہوں، اگر وہ اپنی مرضی و خوشی سے اپنی رقم مسجد کی ضروریات کے لیے دیدیں ،تو اس کا انہیں اختیار ہے، مگر بچوں پر پریشر ڈال کر اور جبر کر کے ان سے پیسے لینا اور مسجد وغیرہ کی ضروریات میں خرچ کرنا شرعاً جائز نہیں، جس سے احتراز لازم ہے۔
ہاں ! اگر یہ رقم بچوں کے ذریعہ قاری صاحب کو یا مسجد میں خرچ کرنے کی صراحت کیساتھ دیدی جائے، تو اس صورت میں اس رقم کو ذاتی میں مصرف میں لانا یا مسجد کے اخراجات میں لگا نا شرعاً بھی جائز ہو گا۔

مأخَذُ الفَتوی

ففي مشكاة المصابيح: وعن أبي حرة الرقاشي عن عمه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «ألا تظلموا ألا لا يحل مال امرئ إلا بطيب نفس منه» . رواه البيهقي في شعب الإيمان والدارقطني في المجتبى (2/ 889)۔
وفي شرح النووي على مسلم: قوله صلى الله عليه و سلم ( خذوا منهم واضربوا لى بسهم معكم ) هذا تصريح بجواز أخذ الأجرة على الرقية بالفاتحة والذكر وأنها حلال لاكراهة فيها وكذا الأجرة على تعليم القرآن وهذا مذهب الشافعى ومالك وأحمد واسحاق وأبى ثور وآخرين من السلف ومن بعدهم ومنعها أبو حنيفة فى تعليم القرآن وأجازها فى الرقية وأما قوله صلى الله عليه و سلم واضربوا لى بسهم معكم وفى الرواية الأخرى اقسموا واضربوا لى بسهم معكم فهذه القسمة من باب المروءات والتبرعات ومواساة الأصحاب والرفاق والافجميع الشياه ملك للراقى مختصة به لاحق للباقين فيها عند التنازع فقاسمهم بترعا وجودا ومروءة وأما قوله صلى الله عليه و سلم واضربوا لي بسهم فإنما قاله تطييبا لقلوبهم ومبالغة في تعريفهم أنه حلال لا شبهة فيه وقد فعل رسول الله صلى الله عليه و سلم فى حديث العنبر وفى حديث أبى قتادة فى حمار الوحش مثله اھ (14/ 188)۔
وفي حاشية ابن عابدين: قال تاج الشريعة في شرح الهداية: إن القرآن بالأجرة لا يستحق الثواب لا للميت ولا للقارئ. وقال العيني في شرح الهداية: ويمنع القارئ للدنيا، والآخذ والمعطي آثمان. فالحاصل أن ما شاع في زماننا من قراءة الأجزاء بالأجرة لا يجوز؛ لأن فيه الأمر بالقراءة وإعطاء الثواب للآمر والقراءة لأجل المال؛ فإذا لم يكن للقارئ ثواب لعدم النية الصحيحة فأين يصل الثواب إلى المستأجر ولولا الأجرة ما قرأ أحد لأحد في هذا الزمان بل جعلوا القرآن العظيم مكسبا ووسيلة إلى جمع الدنيا - إنا لله وإنا إليه راجعون - اهـ (6/ 56) واللہ اعلم بالصواب!

واللہ تعالی اعلم بالصواب
عبدالوہاب عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 81195کی تصدیق کریں
0     480
Related Fatawa متعلقه فتاوی
  • مسجد کے اضافی سامان اور پرانی مسجد کو ختم کرنے کا حکم

    یونیکوڈ   اسکین   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مقامی تبلیغی حضرات کا مسجد میں کھانا،پینا اور لائٹ وغیرہ استعمال کرنا

    یونیکوڈ   اسکین   انگلش   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • کسی وجہ سے مسجد کو بیچنا،اور اسکی اشیاء کے مصرف کا حکم

    یونیکوڈ   اسکین   انگلش   اشیاء و مصارف مسجد 1
  • مسجد کی اشیاء جنریٹر وغیرہ کرایہ پر دینا

    یونیکوڈ   اسکین   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مسجد کے پیسوں سے وکیل کی فیس دینا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • ٹیکس چھپانا - ملکی قوانین کی خلاف ورزی

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • امامِ مسجد کا ، مسجد کی طرف سے دیے گۓ گھر میں، مسجد کی بجلی ،گیس اور پانی استعمال کرنا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 3
  • دھوکہ دہی اور غلط بیانی سے کسی کے کفر کا فتوی نکلوانا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • شوہر کو گالی دینے سے ایمان و نکاح پر کوئی فرق پڑتا ہے یا نہیں؟

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • شہید مسجد کی لکڑی و ملبہ بیچنے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • تعمیرِ مسجد کے لۓ مودودیوں سے چندہ لینا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مستقل طور پر مختص کرکے مسجد کی دوسری منزل پر نماز پڑھنے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مسجد کی پرانی اشیاء بیچ کران پیسوں سے نئی اشیاء خریدنے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 1
  • مسجد کے کمرے کو کرایہ پر دے کر اس کی آمدنی مسجد میں استعمال کرنا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • کیامسجد کی کوئی چیز مسجد کے علاوہ باہر استعمال کرنا شرعاً درست ہے؟

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مسجد کے پانی سے وضو کرکے بغیر عبادت کے نکلنا

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مسجد منہدم کرکے دوسری جگہ مسجد بنانے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • خادمِ مسجد کو مسجدکی گیس سے کنکشن دینے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مسجد کی وقف زمین عام آدمی استعمال کرسکتاہے؟

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • ختم قرآن کے موقع پر بچوں کی طرف سے قاری صاحب کو دی جانے والی رقم کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • مصلی (جائےنماز)کی چھت پر امام مسجد کے لیے رہائش اختیار کرنا

    یونیکوڈ   انگلش   اشیاء و مصارف مسجد 0
  • ایک مسجد کو بیچ کر اس کی رقم سے دوسری مسجد بنانے کا حکم

    یونیکوڈ   اشیاء و مصارف مسجد 0
Related Topics متعلقه موضوعات