السلام علیکم! حضرت! تصاویر فروخت کی جاسکتی ہیں ؟ کیا یہ حلال ہے؟ میرے گاہگ مجھے اپنےفوت شدہ والدین اور فوت شدہ آباؤ اجداد کی تصاویر دیتے ہیں، میں ان تصاویر کو فریم بناکر بیچتاہوں، اور ان تصاویر کو(موبائل کی بیک کیس)موبائل کی پچھلی سائیڈ پر پرنٹ کرتاہوں، کیا یہ کاروبار جو میں کررہاہوں، میرے لئے حلال ہے یا حرام ہے یا مکروہ ہے؟براہ مہربانی مجھے واضح طور پر سمجھائیں کہ یہ کاروبار حلال،حرام،یا مکروہ ہے۔
واضح ہوکہ بلاکسی ضرورت اور شدید مجبوری کےجاندار کی تصاویر بنانا یا اس کاپرنٹ آؤٹ نکالنا شرعاً جائز نہیں، بلکہ گناہ کبیرہ ہے، لہذا سائل کا فوت شدہ آباؤ اجداد کی تصاویر کا پرنٹ آؤٹ نکال کر موبائل کی بیک سائٹ پر لگانا یا فریم میں ڈال کر فروخت کرنا شرعاً جائز نہیں، جس سے بہرصورت احتراز لازم ہے۔
کما فی مشکوۃ المصابیح: عن عائشۃ رضی اللہ عنھا ان النبی ﷺ قال:اشد الناس عذابا یوم القیٰمۃ الذین یضاھون یخلق اللہ متفق علیہ۔الحدیث(ج2 صـ385 باب التصاویر ط: قدیمی کتب خانہ)۔
وفی مرقاۃ المفاتیح: قال اصحابنا وغیرھم من العلماء: تصویر الحیوان حرام شدید التحریم وھو من الکبائر لانہ متوعد علیہ بھذا الوعید الشدید المذکور فی الاحادیث، سواء صنعہ فی ثوب، او بساط، او درھم، او دینار، او غیر ذلک الخ(8 صـ266 باب التصاویر ط: حقانیۃ)۔
وفی تکملۃ فتح الملھم: قال الرداوی فی الانصاف (1/474)"یحرم تصویر مافیہ روح، ولایحرم تصویر الشجر، ونحوہ، والتمثال مما لایشابہ مافیہ روح، علی الصحیح من الذھب ۔۔۔۔یحرم تعلق مافیہ صورۃ حیوان، وستر الجدار بہ، وتصویرہ علی صحیح المذھب" وبمثلہ قال: ابن قدامۃ فی المغنی(7/7) کتاب الولیمۃ الخ (ج4 صـ159 کتاب اللباس والزینۃ باب تحریم تصویر صورۃ الحیوان ط: دارالعلوم کراتشی)۔
قبرستان میں لگے ہوئے درختوں کا کاٹنا /حدیث "قاتل مقتول دونوں جہنمی" کی تشریح
یونیکوڈ آمدنی و مصارف 0کرنٹ اکاونٹ کا کہنے کے باوجود ، بینک والوں نے سیونگ اکاونٹ کھول دیا،اس میں جمع شدہ سودی رقم کا حکم
یونیکوڈ آمدنی و مصارف 0