(+92) 0317 1118263

زکوۃ و نصاب زکوۃ

ذاتی مکان بنانے کے لئے خریدے گئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

فتوی نمبر :
30917
| تاریخ :
2017-05-13
عبادات / زکوۃ و صدقات / زکوۃ و نصاب زکوۃ

ذاتی مکان بنانے کے لئے خریدے گئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

میں یہ معلوم کرنا چاہتا ہوں کہ میرے پاس ۴ پلاٹ ہیں، جن میں سے ایک میں نے اپنا مکان بنانے کی غرض سے اور باقی تین بیچنے کی غرض سے رکھے ہیں، تین میں سے ۲ کا قبضہ مجھے نہیں ملا، مجھے ان میں سے کن پر زکوۃدینی ہوگی؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

ذاتی اغراض کیلئے جو پلاٹ خریدے گئے ہیں ان پر زکوۃ لازم نہیں اور عین خریدتے وقت بیچنے کی نیت سے جو پلاٹ خریدے گئے ہیں ان پر زکوۃ واجب ہے مگر ان میں سے جن دو پلاٹوں پر ابھی قبضہ نہیں ہوا، ان میں قبضہ سے قبل زکوۃ لازم نہیں صرف ایک پلاٹ پر زکوۃ واجب ہے۔


کما فی الدر المختار: (اونیۃ التجارۃ) فی العروض، اما صریحا ولا بد من مقارنتہا لعقد التجارۃ کما سیجئ، أو دلالۃ بأن یشتری عینا بعرض التجارۃ الخ (ج۲، ص۲۶۷)۔


وفی الدر المختار: ولا فی کسب ما ذون، ولا فی مرہون بعد قبضہ ولا فیما اشتراہ للتجارۃ قبل قبضہ الخ (ج۲، ص۲۶۳)۔ واللہ اعلم

واللہ تعالی اعلم بالصواب
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه

فتوی نمبر 30917کی تصدیق کریں
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات