کیا ہم اگلے سال کی زکوۃ میں سے کچھ اس سال دے سکتے ہیں ایڈوانس میں؟ میں نے ۹۰ فیصد زکوۃ ادا کی تھی، جس کا میں اس سال کے لیے حساب لگایا تھا، میرے والد صاحب نے پھر ۱۰ فیصد زکوۃ کا لے لیا اور مزید رقم مجھ سے لی، تاک زکوۃ کی ادائیگی کی جائے کسی کو، وہ جانتے تھے اس نیت کےساتھ کہ جو اضافی رقم ہے، وہ اگلے سال کی ایڈوانس زکوۃ میں سے ہے، برائے مہربانی مجھ کو بتا دیں کہ اگر میں یہ اضافی رقم کو تصور کر سکتا ہوں ایڈوانس زکوۃ کی ادائیگی اگلے سال کے لیے ؟
جی ہاں! صاحبِ شخص کے لیے اگلے سال کی زکوۃ ایڈوانس (پیشگی) ادا کرنا بھی جائز اور درست ہے، البتہ اگلے سال کے اختتام پر واجب الاداء زکوۃ کا حساب لگا کر اس میں سے مذکورہ دی گئی رقم منہا کرنے کے بعد بقیہ رقم بطورِ زکوۃ ادا کرنا لازم ہوگا۔
کما فی حاشية ابن عابدين: (قوله: ولو عجل ذو نصاب) قيد بكونه ذا نصاب؛ لأنه لو ملك أقل منه فعجل خمسة عن مائتين ثم تم الحول على مائتين لا يجوز اھ (2/ 293)