السلام علیکم مفتی صاحب! میرا ایک سپر مارکیٹ ہے کیا اس میں زکاۃ ہے؟ اور چیزیں بہت زیادہ ہیں اس سامان کو قیمت کرنا مشکل ہے تو اس کے لیے کیا کیا جائے؟ اگر اندازے سے قیمت نکالی جائے تو ٹھیک ہوگا؟ تفصیلاًسمجھا دیں تو بڑی مہربانی ہوگی۔
سپر سٹور میں موجود مالِ تجارت بقدر نصاب یا اس سے زائد ہو تو سال پورا ہونے پر سائل پر زکوۃ لازم ہوگی جس کا طریقہ یہ ہے کہ زکوٰۃ کی تاریخ کی جو قیمت فروخت ہو اس کے اعتبار سے زکوٰۃ نکالی جائے اور اگر ہر ایک چیز کی الگ الگ قیمت لگانا واقعی مشکل ہو، تو پھر حساب لگاتے وقت اس بات کی بھی گنجائش ہے کہ اگر یہ پورا اسٹاک ما ل فروخت کرنا پڑے تو مارکیٹ میں کتنی قیمت لگے گی، اسی قیمت کے حساب سے ادائیگی زکوٰۃ لازم ہوگی۔
ففی الفقہ الإسلامی: یقوم التاجر العروض أو البضائع التجاریۃ فی آخر کل عام تحسب سعرھا فی وقت إخراج الزکاۃ، لابحسب سعر شرائھا۔ (۲/ ۷۹۲)