(+92) 0317 1118263

زکوۃ و نصاب زکوۃ

قرض اور کاروبار میں پھنسی ہوئی رقم کو زکوۃ شمار کرنا

فتوی نمبر :
32692
| تاریخ :
2018-01-18
عبادات / زکوۃ و صدقات / زکوۃ و نصاب زکوۃ

قرض اور کاروبار میں پھنسی ہوئی رقم کو زکوۃ شمار کرنا

کاروبار میں بھاری قرضے اور دوسرے لوگوں پر بھاری قرضے سے زکوٰۃ منہا کرنے سے متعلق مسئلہ درپیش ہے، مطلب یہ ہے کہ فروخت کی ہوئی چیزوں کی وصول نہ ہونے والی رقم اور دوسروں کی مدد کیلئے ان کو کچھ عرصہ کیلئے دی ہوئی رقم، لیکن جو وصول نہیں ہوئی یا وصول ہونا ممکن نہیں کیا ہم قرض منہا کرسکتے ہیں یا ہر سال کے زکوٰۃ میں شمار کرسکتے ہیں؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

واضح ہو کہ جن قرضوں کے ملنے کی امید واقعۃً بالکل ختم ہوچکی ہو اور سائل ان کی وصولی سے بالکل مایوس ہوچکا ہو تو ان قرضوں پر زکوٰۃ واجب نہیں اور اگر یہ رقم بعد میں کسی طرح وصول ہو بھی جائے تو گزشتہ سالوں کی زکوٰۃ واجب نہ ہوگی، جبکہ بقیہ قرضوں کے وصول نہ ہونے تک ان پر زکوٰۃ واجب نہیں، البتہ وصول ہوجانے کے بعد گزشتہ تمام سالوں کی زکوٰۃ واجب ہوگی، جس کا طریقہ کار یہ ہے کہ ایک سال کی زکوٰۃ نکال کر الگ کرنے کے بعد بقیہ رقم کا ڈھائی فیصد حصہ نکالا جائے، اسی طرح ہر سال کی زکوٰۃ نکال کر الگ کرنے کے بعد بقیہ رقم کا چالیسواں حصہ بطورِ زکوٰۃ منہا کیا جائے۔

مأخَذُ الفَتوی

فی الدر المختار: (ولا فی مال مفقود) وجدہ بعد سنین (وساقط في بحر) استخرجہ بعدہا(مغصوب لا بینۃ علیہ) فلولہ بینۃ تجب لما مضی إلا فی غصب السائمۃ فلا تجب وإن کان الغاصب مقرًا کما فی الخانیۃ (الی قولہ) (وما أخذ مصادرۃ) أی ظلما (ثم وصل إلیہ بعد سنین) لعدم النمو، والأصل فیہ حدیث علی: لا زکاۃ فی مال الضمار، وہو مال یمکن الانتفاع بہ مع بقاء الملک۔ الخ (ج۲، ص۲۶۶)

و فيه ایضًا: (و) اعلم أن الدیون عند الإمام ثلاثۃ: قویّ، ومتوسط وضعیف، (فـتجب) زکاتہا إذا تم نصابا وحال الحول، لکن لا فورا بل(عند قبض أربعین درہما من الدین) القویّ کقرض (وبدل مال تجارۃ) فکلما قبض أربعین درہما یلزمہ درہم۔ الخ (ج۲، ص۳۰۵)

وفی الہندیۃ: وأما سائر الدیون المقربہا فہی علی ثلاث مراتب عند أبی حنیفۃ ؒ ضعیف وہو کل دین ملکہ بغیر فعلہ لا بدلا عن شیء (الی قولہ) ووسط وہو ما یجب بدلا عن مال لیس للتجارۃ (الی قولہ) وقویّ وہو ما یجب بدلا عن سلع التجارۃ اذا قبض أربعین زکی لما مضی۔ الخ (ج۱، ص۱۷۵) واللہ اعلم بالصواب

واللہ تعالی اعلم بالصواب
یاسر حسین ظاہر عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 32692کی تصدیق کریں
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات