(+92) 0317 1118263

زکوۃ و نصاب زکوۃ

تعمیر کی نیت سے خریدے ہوئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

فتوی نمبر :
49876
| تاریخ :
2022-03-14
عبادات / زکوۃ و صدقات / زکوۃ و نصاب زکوۃ

تعمیر کی نیت سے خریدے ہوئے پلاٹ پر زکوۃ کا حکم

السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضرت ایک پلاٹ میں نے اپنے رہنے کے لیے گھر بنانے کی نیت سے لیا، مگر کچھ حالات کی وجہ سے تعمیر نہیں کر رہا اور کبھی کبھی یہ ارادہ بھی بنتا ہے کہ اس جگہ گھر نہ بناؤں، پچھلی دفعہ میں نے اس پر زکوۃ ادا نہیں کی، اب اس پر زکوۃ کا کیا حکم ہے؟

الجوابُ حامِدا ًو مُصلیِّا ً

سائل نے یہ پلاٹ جب گھر بنانے کی نیت سے خرید اتھا، اگر چہ ناموافق حالات کی بناء پر اس پر گھر تعمیر نہیں کر واسکا، تو بھی سائل پر اس پلاٹ کے زکوۃ لازم نہیں، جبکہ سائل کی اس نیت کے رد و بدل کا بھی اس وقت تک اعتبار نہیں، جب تک سائل اس پلاٹ کو بیچ نہ دے۔

مأخَذُ الفَتوی

كما في السنن الكبرى للبيهقي: عن ابن عمر قال: " ليس في العروض زكاة إلا ما كان للتجارة " (4/ 249)
وفي الدر المختار: (ولا في ثياب البدن) (إلی قوله) (وأثاث المنزل ودور السكنى ونحوها) وكذا الكتب وإن لم تكن لأهلها إذا لم تنو للتجارة اھ (2/ 265)

واللہ تعالی اعلم بالصواب
کاشف محمود اسلم عُفی عنه
دار الافتاء جامعه بنوریه عالمیه
فتوی نمبر 49876کی تصدیق کریں
Related Fatawa متعلقه فتاوی
Related Topics متعلقه موضوعات